
تحریک انصاف کا آزادی مارچ ختم ہوگیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے چھ روز کا الٹی میٹم دیا ہوا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ کہ چھ روز میں الیکشن کی تاریخ دے دی جائے، اگر ایسا نہ کیا تو بیس لاکھ کے مجمع کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آؤں گا۔
عمران خان کے اس اعلان کے حوالے سے جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں میزبان نے وفاقی وزیر احسن اقبال سے سوال کیا کہ عمران خان تاریخ لینے آئے تھے دے کر چلے گئے، اور کہا جارہا ہے کہ آپ کی اور پروزیر خٹک کی ملاقاتیں ہوئی ہیں کیا یہ درست ہے؟ ملاقات ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی تصدیق کردی،جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت سے ایک ملاقات ہوئی تھی، پی ٹی آئی کی قیادت ملنا چاہتی تھی ہم نے ہمیشہ سیاسی حل کو خوش آمدید کہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پی ٹی آئی کو ہٹ دھرمی کی سیاست چھوڑ دینی چاہئے، انہیں قومی اسمبلی انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں اپنا کردار اداکرنا چاہئے، میں نہ مانوں کی سیاست ان کو کہیں نہیں لے کر جائے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ عوام عمران خان کی منفی سیاست کو مسترد کرچکے ہیں، ملاقات میں ہم انہیں کہہ چکے ہیں کہ اگر مسئلہ الیکشن ہے تو اس جڑا مسئلہ انتخابی اصلاحات کو قومی اتفاق رائے سے کرنا ہے، تاکہ آئندہ الیکشن غیر متنازع ہو، اسلیے آپ کو دھرنا ختم کرنا چاہئے اور ہمارے ساتھ بیٹھیں ہم آپ کے ساتھ الیکشن کیلئے بات چیت کیلیے تیار ہیں آپ کا مطالبہ جلد الیکشن ہے اور ہم اصلاحات کے ساتھ وقت پر الیکشن چاہتے ہیں۔
احسن اقبال نے پروگرام میں بتایا کہ اگر ہمارے سر پر بندوق نہ رکھی جاتی تو شاید جلد الیکشن کا مطالبہ تسلیم کرلیتے،پی ٹی آئی سے الیکشن ریفارمز پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں، لیکن اگر پی ٹی آئی چاہتی کے سر پر بندوق رکھ اپنے مطالبات پورے کروائے تو ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر نے کہا ہمارا مقابلہ ایسے شخص سے جو آئین توڑتا ہے، سپریم کورٹ کے حکم نہیں مانتا، احکامات کو سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کرتا ہے، ہر طرح کا فساد توڑ پھوڑ کرتا ہے،عمران خان پارٹی میں جن لوگوں کی باتیں سنتے ہیں ان ہی کے نتائج بھگت رہے ہیں۔