
سانحہ سیالکوٹ کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ عمر سعید ملک نے بتایا کہ فیکٹری میں ہجوم کی طرف سے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کے قتل کیلئے ورکرز کو اکسانے والے اور ہجوم کو اکٹھا کرنے والا ملزم بے نقاب ہوگیا ہے۔
دنیانیوز کے مطابق ڈی پی او نے بتایا کہ پریانتھا کمارا پر توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کرنے کیلئے صبور بٹ نے ورکرز کو اشتعال دلایا اور ہجوم کو اکٹھا کیا،فیکٹری کے اسٹچنگ یونٹ کے اسٹیچر صبور بٹ نے ورکرز کو مشتعل کیا، پریانتھا کےخلاف ہجوم کو اکٹھا کرنے میں وہ ملوث ہے، واقعے سے پہلے پریانتھا نے اسٹیچنگ ہال کا دورہ کیا تھا، دونوں کی تصویر بھی مل گئی ہے۔
ڈی پی او سیالکوٹ نے بتایا کہ ملزم صبور بٹ اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہے،تفتیش جاری ہے جبکہ دیگر مرکزی ملزمان کے کردار کا تعین بھی کیا جارہا ہے،پولیس نے کارروائی کرکے مزید آٹھ مرکزی ملزمان گرفتارکرلیے ہے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کو سی سی ٹی وی اورموبائل کالز ڈیٹا کی مدد سےگرفتار کیا گیا ہے، سانحے میں اب تک چونتیس مرکزی ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے ،گرفتارملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جارہا ہے ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے ذمہ دار قانون کے تحت سخت سزا کے حقدار ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sialkot-mulzim.jpg