
پشاور: بشریٰ بی بی کی ترجمان مشال یوسفزئی نے عدالت میں پیشی کے موقع پر پارٹی کے اندرونی معاملات اور بشریٰ بی بی سے متعلق اہم انکشافات کیے۔ مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے واضح احکامات دیے ہیں کہ یا تو پارٹی کا عہدہ رکھنا ہوگا یا کابینہ کا حصہ بننا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے خلاف پارٹی میں ایک منظم لابی موجود ہے جو ان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔
مشال یوسفزئی نے کہا، "میں وقت آنے پر سب کچھ بتاؤں گی۔ لوگ مجھ سے خائف ہیں، اس لیے میرے خلاف ہیں۔ مجھے سازش کے ذریعے کابینہ سے ہٹایا گیا۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورننس سے متعلق عمران خان نے سخت احکامات جاری کیے ہیں، جس میں کابینہ میں تبدیلی اور پارٹی عہدوں سے استعفے کے احکامات شامل ہیں۔
بشریٰ بی بی سے متعلق بات کرتے ہوئے مشال یوسفزئی نے انکشاف کیا، "میں اب بھی اس بات پر قائم ہوں کہ بشریٰ بی بی اپنی مرضی سے ڈی چوک سے نہیں آئیں۔ وہ عمران خان کی اہلیہ ہیں، ان سے کوئی اختلافات کر ہی نہیں سکتا۔" انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کو عام قیدیوں جیسی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔
قبل ازیں، مشال یوسفزئی کی مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جہاں جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس صلاح الدین نے ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
یہ انکشافات اور الزامات پی ٹی آئی کے اندرونی کشمکش اور انتظامی امور کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں، جس سے پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/YmLjFqr/mishal-bushra.jpg