
پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ میاں مدثر چودھری کو بھی شرپسند قرار دے کر ان کے بڑے بھائی کو اٹھا لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے خصوصی رپورٹ میں سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ میاں مدثر کو شر پسند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میاں مدثر عام پی ٹی آئی سپورٹرز کو ورغلا کر شرپسندی کیلئے اکساتا ہے اور انہیں وسائل بھی فراہم کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق میاں مدثر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موومنٹ کے بارے میں مطلوب ملزمان کو معلومات فراہم کرتا ہے، اور شرپسند عناصر کو محفوظ مقامات اور ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے، مذکورہ شخص پولیس اور دیگر اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر مواد بھی شیئر کرتا ہے، لہذا اس شخص کو گرفتار کرکے اس سے سوشل میڈیا مواد ہٹوایا جائے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر میاں مدثرنے اپنی دو تصاویر شیئر کیں جن میں سے ایک عمران خان کے ساتھ تھی اور ایک سابق ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور کے ساتھ تھی۔
مدثر میاں نے اپنی عمران خان کی تصویر کو شرپسند اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ تصویر کو محب وطن قرار دیا۔
خیال رہے کہ مدثر میاں ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ ہیں جو سابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور کے دور میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ساتھ ففتھ جنریشن وار بھی لڑتے رہے ہیں ، جب سابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سے ملاقات کی تھی تو مدثر نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ تصویر بھی بنوائی تھی۔
دوسری جانب پولیس نے میاں مدثر پر پرچہ کاٹنے کے بعد ان کے بڑے بھائی میاں وقاص کو اٹھا لیا ہے۔