Bubber Shair
Chief Minister (5k+ posts)
بہت ہی لوجیکل اور اچھا پوائینٹ نوٹس میں لاے ہیں تھینکسخیر اللہ اسکو اسکے اعمال کا اجر اس کی نیّت کے مطابق دے، لیکن ایسے موقعوں پر ضروری نہیں کہ سر نیچے ڈال دیا جائے، آپ کیمرے کی طرف دیکھ کر بات کر سکتے ہیں۔ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ عورت پر نگاہ ڈالنے سے زیادہ، غلط نگاہ ڈالنے پر پابندی ہے۔ دونوں میں فرق ہوتا ہے۔
بیرونِ ملک ہمارے ایک بہت اچھے دوست نے یہ فارمولا بتایا کہ عورت پر غلط نگاہ ڈالنا یا صرف اسکی طرف متوجہّ ہونے میں فرق ہے۔ اس کے لیئے ایک سادہ فارمولا ہے کہ آپ کو اگر عورت کی طرف دیکھنا بھی پڑ جائے تو آپ اسکی آنکھوں میں دیکھیں، اور بات کریں، بجائے اسکے کہ آپکی نظریں اس کے چہرے یا جسم کے باقی خدوخال کی طرف متوجّہ ہوں۔
کبھی اگر غور کریں، تو جب آپ اپنے گھر میں اپنی والدہ یا ہمشیرہ سے ہمکلام ہوتے ہیں تو ان کی طرف اٹھنے والی نگاہ میں یہی شہ مشترک ہوتی ہے کہ آپ زیادہ تر ان کی آنکھوں کی طرف دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
خیر، یہ ایک لمبا موضوعِ بحث ہے۔ خاص کر آجکل جو مولویوں کی ویڈیوز نکل کر آرہی ہیں، تو اس حساب سے تو مردوں سے بھی بات کرتے ہوئے بھی نظریں نیچی ہی رکھنی چاہیئں
اسلام کا بھی یہی حکم ہے کہ عورتیں اپنی اوڑھنیاں کھینچ کر اپنی زینت چھپائیں میرے خیال میں چہرے کی بجاے خدوخال چھپانے کی زیادہ ضرورت ہے ویسے بھی ٹی وی ہوسٹ سے کیا نظریں چرانی وہ روزانہ دس بندے انٹرویو کرتی ہے اس کا پروفیشن یہی ہے