
بنجر وکم پیداوار والی اراضی پر جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو گا: رپورٹ
وزیراعظم شہبازشریف نے جدید زراعت کے فروغ کیلئے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا ہے جس کی افتتاحی تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک ہوئے۔
حکومت اور پاک فوج کے "لمس" نامی منصوبے سے ملکی زراعت کے شعبے میں انقلاب آنے کی توقع ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں "لمس" زراعت کے شعبے کی ترقی کیلئے جامع حکومت اقدام ہے جس کا مقصد ملکی زرعی برآمدات میں اضافے، درآمدات میں کمی اور ملکی آبادی کی غذائی اجناس کی ضروریات پوری کرنا ہے۔
لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کا قیام ملک میں غذائی تحفظ بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا اور موسمیاتی تبدیلیوں، فصلوں کی سیٹلائٹ نگرانی، کھاد، سپرے اور پانی کے حوالے سے کسانوں کو معلومات بیک وقت مہیا کی جا سکیں گی اور منڈیوں تک کسانوں کو براہ راست منڈیوں تک رسائی دی جائے گی۔ بنجر وکم پیداوار والی اراضی پر جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے زرعی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو گا۔
انقلابی ادارے "لمس" سے زمین، پانی، فصلوں، موسمی ذخائر اور کیڑوں کی روک تھام کیلئے ایک چھت تلے کام کیا جائے گا اور مختلف وسائل وذخائر، آبپاشی نظام اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے زرعی ترقی کے بعد ملک کے ہر خطے میں خوراک کی کمی پوری کی جائے گی۔ معلومات اور تجزیات سے زرعی ترقی میں حائل رکاوٹوں، چیلنجز، مشکلات کی نشاندہی کے بعد مناسب حل تلاش کرنے میں آسانی ہو گی۔
https://twitter.com/x/status/1677325460328333320
لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم کا مقصد غیرکاشت و ضائع شدہ اراضی کی بحالی کرنا شامل ہے جس سے پاکستانی شہریوں کیلئے نوکریاں پیدا کی جائیں گے ۔ پاکستان بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چائنہ کے ساتھ بہت سے منصوبوں میں شراکت داری کر رہا ہے جس سے برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ منصوبے کے تحت سیلابی پانی کی حفاظت کیلئے نئی نہروں کے علاوہ سپرنکلر آبپاشی، محور آبپاشی اور ماڈیولر ڈرپ آبپاشی کا نظام استعمال کیا جائے گا۔