صحافی اور تجزیہ کار نذیر لغاری نے دعویٰ کیا کہ ریکوڈیک معاہدہ انتہائی خطرناک ہے۔ یہاں سےسونا نہیں نکالا جائے گا بلکہ بعض ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ ایک خاص ٹیکنالوجی کے ذریعے اس پورے پہاڑی سلسلے کو یہاں سے باہر منتقل کردیا جائے گا،تاکہ یہاں موجود سونے کے علاوہ کھربوں کی دوسری قیمتیں دھاتیں بھی معاہدہ کرنے والا کنسورشیئم لے جائے۔
نذیر لغاری کے اتنے بڑے دعوے پر سوشل میڈیا صارفین میدان میں آگئے، دلچسپ تبصرے کرنے لگے، صحافی کو خوب آڑے ہاتھوں لیا،عاطف حسین نے لکھا مجھے بھی میرے ذرائع نے بتایا ہے محترم لغاری صاحب جلد شعیب شیخ سے بول ٹی وی خریدنے والے ہیں۔
ضیا شوکت نے مزاحیہ انداز میں لکھا ٹائم ٹریول کا تو سنا تھا پہاڑ ٹریول پہلی بار سن رہے ہیں۔
ظفر وڑائچ نے لکھا شکر ہے چاچا جی نے یہ نہیں کہہ دیا کہ پہاڑ لاہور منتقل کئے جائیں گے۔ ویسے پہاڑوں کی بیرون ملک منتقلی کے لئے گورے وڈی وڈی کرینوں کا آرڈر دے چکے ہیں۔ بزرگو اچار کھاؤ، بھنگ کا اثر کچھ کم ہو۔
ایک صارف نے لکھا یہ کیا ہے بھائی، یہ بندہ واقعی صحافی ہے؟یہ ہوش و حواس میں ٹویٹ لکھ رہا ہے؟کیا یہ پٹواری تو نہیں؟؟
ایک اور صارف نے لکھا لگاری صاحب کونسے جہاز میں لے کر جائیں گے، جہاز بن کر ہی کوئی لے جا سکتا ہے ان پہاڑوں کوبس۔
حمنہ ملک نے لکھا شکر ہے کہ یہ نہیں کہا کہ پہاڑوں کے نیچے ٹائر لگائیں جائیں گے تاکہ انہیں منتقل کیا جا سکے۔