پچھلے کچھ عرصے میں عمران خان کو 2 خواتین نے خوب لتاڑا اور عمران خان کی کردار کُشی کر کے اسکو سیاسی نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
پہلے عائشہ گلالئی آئی اور اسنے کہا کہ عمران خان سے کسی عورت کی عزت محفوظ نہیں اور وہ تحریکِ انصاف کی خواتین کو "گندے" میسیجز بھیجتا ہے اور اسکے لیے وہ بلیک بیری کا استعمال کرتا ہے۔ بقول عائشہ گلالئی عمران خان نے آخری "گندہ" میسج جولائی 2016 میں بھیجا۔
پھر عمران خان کی سابقی بیوی ریحام خان میدان میں آتی ہے اور ایک کتاب کے ذریعے وہ عمران خان کو کاما سُترا کا کوئی ایجنٹ بنا کر پیش کرتی ہے جو یا تو "خوبصورت" لڑکوں سے کمرے میں اکیلا ملتا ہے اور انکو استعمال کرتا ہے، یا پھر وہ پی ٹی آئی کی خواتین کو باری باری اپنی خدمت میں بلاتا رہتا ہے۔ اور اگر پھر بھی دل نہ بھرے تو خواتین اینکرز کو اپنی "گندی" تصاویر بنا کر موبائل پر بھیجتا ہے۔ یعنی کہ کسی سیاستدان کا نہیں بلکہ کسی پورن مووی کے ہیرو کا ذکر ہورہا ہے۔۔۔
یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ یہ وہی ریحام خان ہے جو طلاق کے بعد کہتی تھی کے عمران خان "رومانٹک " نہیں ہے، میرے ساتھ فلم دیکھنے نہیں جاتا، ہر وقت سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہتا ہے۔
اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ حمزہ علی عباسی نے ریحام خان پر الزام لگایا کہ یہ عمران خان کا بلیک بیری چرا کر اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ جب کہ ریحام خان نے چوری کا اعتراف تو نہیں کیا البتہ یہ ضرور کہا کہ طلاق کے بعد جب علیحدگی ہوئی تو عمران نے اپنا بلیک بیری موبائل ریحام کو دے دیا جس کو وہ اپنے ساتھ لے گئی ، یعنی کہ ریحام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی مرضی سے وہ اسکا بلیک بیری اپنے ساتھ لیکر گئی۔
اب اگر غور کیا جائے تو عمران خان اور ریحام خان کی علیحدگی ہوتی ہے 2015 میں۔۔۔
یعنی 2015 میں عمران خان کا بلیک بیری چلا جاتا ہے ریحام خان کے پاس اور وہ موبائل آج تک ریحام خان کے پاس ہے جس میں بہت سے "ثبوت" موجود ہیں۔
عائشہ گلالئی کو عمران خان کے بلیک بیری سے آخری "گندہ" میسج ملتا ہے 2016 میں۔۔۔۔ تو کیا کہیں ایسا تو نہیں ریحام خان اپنی پورنوگرافی لکھتے لکھتے "شدتِ جذبات" میں ایک "گندہ" میسج عائشہ گلالئی کو کر بیٹھی ہو؟؟؟
پہلے عائشہ گلالئی آئی اور اسنے کہا کہ عمران خان سے کسی عورت کی عزت محفوظ نہیں اور وہ تحریکِ انصاف کی خواتین کو "گندے" میسیجز بھیجتا ہے اور اسکے لیے وہ بلیک بیری کا استعمال کرتا ہے۔ بقول عائشہ گلالئی عمران خان نے آخری "گندہ" میسج جولائی 2016 میں بھیجا۔
پھر عمران خان کی سابقی بیوی ریحام خان میدان میں آتی ہے اور ایک کتاب کے ذریعے وہ عمران خان کو کاما سُترا کا کوئی ایجنٹ بنا کر پیش کرتی ہے جو یا تو "خوبصورت" لڑکوں سے کمرے میں اکیلا ملتا ہے اور انکو استعمال کرتا ہے، یا پھر وہ پی ٹی آئی کی خواتین کو باری باری اپنی خدمت میں بلاتا رہتا ہے۔ اور اگر پھر بھی دل نہ بھرے تو خواتین اینکرز کو اپنی "گندی" تصاویر بنا کر موبائل پر بھیجتا ہے۔ یعنی کہ کسی سیاستدان کا نہیں بلکہ کسی پورن مووی کے ہیرو کا ذکر ہورہا ہے۔۔۔
یہاں یہ بات ذہن نشین رہے کہ یہ وہی ریحام خان ہے جو طلاق کے بعد کہتی تھی کے عمران خان "رومانٹک " نہیں ہے، میرے ساتھ فلم دیکھنے نہیں جاتا، ہر وقت سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہتا ہے۔
اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ حمزہ علی عباسی نے ریحام خان پر الزام لگایا کہ یہ عمران خان کا بلیک بیری چرا کر اپنے ساتھ لے گئی تھی۔ جب کہ ریحام خان نے چوری کا اعتراف تو نہیں کیا البتہ یہ ضرور کہا کہ طلاق کے بعد جب علیحدگی ہوئی تو عمران نے اپنا بلیک بیری موبائل ریحام کو دے دیا جس کو وہ اپنے ساتھ لے گئی ، یعنی کہ ریحام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی مرضی سے وہ اسکا بلیک بیری اپنے ساتھ لیکر گئی۔
اب اگر غور کیا جائے تو عمران خان اور ریحام خان کی علیحدگی ہوتی ہے 2015 میں۔۔۔
یعنی 2015 میں عمران خان کا بلیک بیری چلا جاتا ہے ریحام خان کے پاس اور وہ موبائل آج تک ریحام خان کے پاس ہے جس میں بہت سے "ثبوت" موجود ہیں۔
عائشہ گلالئی کو عمران خان کے بلیک بیری سے آخری "گندہ" میسج ملتا ہے 2016 میں۔۔۔۔ تو کیا کہیں ایسا تو نہیں ریحام خان اپنی پورنوگرافی لکھتے لکھتے "شدتِ جذبات" میں ایک "گندہ" میسج عائشہ گلالئی کو کر بیٹھی ہو؟؟؟