Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی کوآرڈی نیشن بورڈ نے روپے کی قدر میں کمی کودرست قرار د یتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ روپے کی قدر سٹیٹ بینک ہی مقرر کر یگا لیکن حکومتی رہنمائی ضرور لے گا۔
مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی کوآرڈینیشن بورڈ کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جس میں مالیاتی پالیسی، بیرونی شعبہ اور زرعی پالیسی کے حوالہ سے حالیہ اقدامات شامل ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2018-19ئکی پہلی سہ ماہی میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد رہا۔ بورڈ نے مالیاتی استحکام کے حوالہ سے حکام کے ایڈجسٹمنٹ پلان کو سراہا اور کہا کہ ان اقدامات کے نتائج رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں سامنے آئیں گے جو اقتصادی استحکام میں کردار ادا کرینگے ۔
اسی طرح محصولات جمع کرنے اور اخراجات پر قابو پانے کیلئے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مالیاتی خسارہ کے حوالہ سے بورڈ نے سٹیٹ بینک کی فنانسنگ پر انحصار کا جائزہ لیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جنوری 2019ئکے بعد زیادہ تر بیرونی فنانسنگ حاصل ہو گی جس سے فنانسنگ مکس میں بہت بہتری آئیگی، اس کے نتیجہ میں بینکنگ کے شعبہ سے قرضوں پر انحصار بھی کم ہو گا۔ کوآرڈینیشن بورڈ کو بیرونی شعبہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ جنوری 2018ئکے بعد سے کئے گئے اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ پر اثرات نظر آ رہے ہیں۔
https://roznama92news.com/س-بینک-کا-روپے-کی-قدر-میں-کمی-کافیصلہ-درست-دی-لے-مانی-ای-فسکل-پالیسی-بور
مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی کوآرڈینیشن بورڈ کا اجلاس جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جس میں مالیاتی پالیسی، بیرونی شعبہ اور زرعی پالیسی کے حوالہ سے حالیہ اقدامات شامل ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2018-19ئکی پہلی سہ ماہی میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد رہا۔ بورڈ نے مالیاتی استحکام کے حوالہ سے حکام کے ایڈجسٹمنٹ پلان کو سراہا اور کہا کہ ان اقدامات کے نتائج رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں سامنے آئیں گے جو اقتصادی استحکام میں کردار ادا کرینگے ۔
اسی طرح محصولات جمع کرنے اور اخراجات پر قابو پانے کیلئے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ مالیاتی خسارہ کے حوالہ سے بورڈ نے سٹیٹ بینک کی فنانسنگ پر انحصار کا جائزہ لیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جنوری 2019ئکے بعد زیادہ تر بیرونی فنانسنگ حاصل ہو گی جس سے فنانسنگ مکس میں بہت بہتری آئیگی، اس کے نتیجہ میں بینکنگ کے شعبہ سے قرضوں پر انحصار بھی کم ہو گا۔ کوآرڈینیشن بورڈ کو بیرونی شعبہ کے حوالے سے بتایا گیا کہ جنوری 2018ئکے بعد سے کئے گئے اقدامات سے کرنٹ اکاؤنٹ پر اثرات نظر آ رہے ہیں۔
https://roznama92news.com/س-بینک-کا-روپے-کی-قدر-میں-کمی-کافیصلہ-درست-دی-لے-مانی-ای-فسکل-پالیسی-بور
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/gJJXvvJ/khash11.jpg