Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے این 46،این 47 اور این اے 48 ہے کیسز پر سماعت شروع کردی
اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے ٹریبیونل نے اہم سماعت کا آغاز کر دیا ٹریبیونل کے اختیارات اور 180 روز میں الیکشن پٹشنز کا فیصلہ کرنے سے متعلق شعیب شاہین کے وکیل پڑھ رہے ہیں
قانون میں لکھا ہے کہ سات دن سے زیادہ کی تاریخ نہیں دی جا سکتی ،روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے 180 دن کے اندر اندر فیصلہ کرنا ہے ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بغیر وکالت نامے کے بات کرنے والے طارق فضل چوہدری کے وکیل کو بات کرنے سے روک دیا
جب تک آپ کا وکالت نامہ نہیں آتا ،آپ بات نہیں کر سکتے ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
https://twitter.com/x/status/1810184017481785786
قانون پڑھا دیا ہے کہ الیکشن پیٹیشنز کیسے چلنی چاہئیں ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
آئندہ سماعت سے پہلے بیان حلفی جمع کرائیں،پہلے بیان حلفی آئیں گے پھر ہم آگے دیکھیں گے، جسٹس طارق محمود جہانگیری
قانون کے مطابق دھاندلی کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی ، جسٹس طارق محمود جہانگیری
اگر التواء ہو گا تو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا، جسٹس طارق محمود جہانگیری
یہ بنیادی اصول ہے کیا کسی کو اس پر اعتراض ہے؟ جسٹس طارق محمود جہانگیری
جی مجھے اعتراض ہے، میں طارق فضل چوہدری کا وکیل ہوں، وکیل
کیا آپ نے وکالت نامہ جمع کرایا ہے؟ جسٹس طارق محمود جہانگیری
میں ایک بات کروں گا عدالت چاہے اسے Consider نہ کرے، وکیل
چُپ کریں، جب عدالت نے کہہ دیا تو خاموش ہو جائیں، جسٹس طارق جہانگیری
میں معذرت چاہتا ہوں، وکیل طارق فضل چوہدری
قانون کہتا ہے کہ سات دن میں بیان حلفی کے ساتھ جواب دینا ہے ،کسی بھی سماعت میں سات دن سے زیادہ کی تاخیر نہیں دینی ،روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے 180 دن میں فیصلہ کرنا ہے ،یہ سب قانون کہتا ہے تو اس طرح سے کیس چلانے میں غلط کیا ہے؟؟کیا اس پر آپ کو اعتراض ہے؟؟؟جسٹس طارق محمود جہانگیری کا فارم 47والے ایم این ایز کے وکلاء سے سوال
ٹریبیونل کے پاس شوکاز نوٹس جاری کر کے ممبرشپ معطل کرنے کا بھی اختیار ہے، جسٹس طارق جہانگیری
https://twitter.com/x/status/1810181636585132090
اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے ٹریبیونل نے اہم سماعت کا آغاز کر دیا ٹریبیونل کے اختیارات اور 180 روز میں الیکشن پٹشنز کا فیصلہ کرنے سے متعلق شعیب شاہین کے وکیل پڑھ رہے ہیں
قانون میں لکھا ہے کہ سات دن سے زیادہ کی تاریخ نہیں دی جا سکتی ،روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے 180 دن کے اندر اندر فیصلہ کرنا ہے ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بغیر وکالت نامے کے بات کرنے والے طارق فضل چوہدری کے وکیل کو بات کرنے سے روک دیا
جب تک آپ کا وکالت نامہ نہیں آتا ،آپ بات نہیں کر سکتے ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
https://twitter.com/x/status/1810184017481785786
قانون پڑھا دیا ہے کہ الیکشن پیٹیشنز کیسے چلنی چاہئیں ،جسٹس طارق محمود جہانگیری
آئندہ سماعت سے پہلے بیان حلفی جمع کرائیں،پہلے بیان حلفی آئیں گے پھر ہم آگے دیکھیں گے، جسٹس طارق محمود جہانگیری
قانون کے مطابق دھاندلی کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی ، جسٹس طارق محمود جہانگیری
اگر التواء ہو گا تو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا، جسٹس طارق محمود جہانگیری
یہ بنیادی اصول ہے کیا کسی کو اس پر اعتراض ہے؟ جسٹس طارق محمود جہانگیری
جی مجھے اعتراض ہے، میں طارق فضل چوہدری کا وکیل ہوں، وکیل
کیا آپ نے وکالت نامہ جمع کرایا ہے؟ جسٹس طارق محمود جہانگیری
میں ایک بات کروں گا عدالت چاہے اسے Consider نہ کرے، وکیل
چُپ کریں، جب عدالت نے کہہ دیا تو خاموش ہو جائیں، جسٹس طارق جہانگیری
میں معذرت چاہتا ہوں، وکیل طارق فضل چوہدری
قانون کہتا ہے کہ سات دن میں بیان حلفی کے ساتھ جواب دینا ہے ،کسی بھی سماعت میں سات دن سے زیادہ کی تاخیر نہیں دینی ،روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے 180 دن میں فیصلہ کرنا ہے ،یہ سب قانون کہتا ہے تو اس طرح سے کیس چلانے میں غلط کیا ہے؟؟کیا اس پر آپ کو اعتراض ہے؟؟؟جسٹس طارق محمود جہانگیری کا فارم 47والے ایم این ایز کے وکلاء سے سوال
ٹریبیونل کے پاس شوکاز نوٹس جاری کر کے ممبرشپ معطل کرنے کا بھی اختیار ہے، جسٹس طارق جہانگیری
https://twitter.com/x/status/1810181636585132090
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/UbL66hd.jpeg
Last edited: