
وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترسیلات زر 17.1 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق ملکی برآمدات 26.6 فیصد اضافے سے 23.70 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 13.2 ارب ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مارچ میں مہنگائی کی ماہانہ شرح 12.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ملکی درآمدات 41.3 فیصد اضافے سے 53.80 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہیں۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 2 فیصد کمی سے 1.28 ارب ڈالر رہی، سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 502 ملین ڈالر ہو گئی۔ مجموعی غیر ملکی سرمایہ کاری مثبت رجحان کے ساتھ 1446 ملین ڈالر ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر اپریل کے تیسرے ہفتے تک 16.57 ارب ڈالر رہے، اسٹیٹ بینک 10 ارب 54 کروڑ ڈالر، کمرشل بینکوں کے ذخائر 6.03 ارب ڈالر رہے۔
ڈالر کی شرح تبادلہ 185.63 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، 9 ماہ میں ٹیکس ریونیو 28.9 فیصد اضافے سے 4375 ارب روپے رہا۔ جولائی تا مارچ نان ٹیکس آمدنی 14.3 فیصد کمی سے 1052 ارب رہی، جولائی تا مارچ پی ایس ڈی پی کی مد میں 603 ارب روپے منظور کئے گئے، جولائی تا مارچ مالیاتی خسارہ بڑھ کر 2566 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔
پہلے 9 ماہ میں زرعی قرضے 0.5 فیصد اضافے سے 958 ارب روپے کی سطح پر رہے۔ مہنگائی کی سالانہ شرح 10.8 فیصد ریکارڈ کی گئی، بڑی صنعتوں کی شرح نمو فروری میں 8.6 فیصد رہی۔ جب کہ صنعتوں کی شرح نمو جولائی سے فروری کے دوران 7.8 فیصد رہی اور اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 45 ہزار 871 پوائنٹس تک گیا۔