w-a-n-t-e-d-
Minister (2k+ posts)
رمضــــان اور قــــرآن
رمضان اور قرآن کا آپس میں انتہائی گہرا وپختہ ربط وتعلق ہے ، کیونکہ رمضان شهر القرآن ہے لہذا ماه رمضان کا کثیر حصہ قرآن کی تلاوت میں صرف کرنا چائیے ، کیونکہ اسی ماه مبارک میں یہ کلام عظیم نازل ہوا ، وقال الله سبحانه تعالى : { شهر رمضان الذي أنزل فيه القرآن هدىً للناس وبيناتٍ من الهدى والفرقان فمن شهد منكم الشهر فليصمه **.اور اسی لیئے حضرت جبریل علیه السلام اس ماه مبارک میں رمضان کی ہر رات میں رسول الله صلى الله عليه وسلم کے ساتهہ قرآن کا دور فرماتے تهے ،حدثنا موسى بن إسماعيل حدثنا إبراهيم بن سعد أخبرنا ابن شهاب عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة أن ابن عباس رضي الله عنهما قال كان النبي صلى الله عليه وسلم أجود الناس بالخير وكان أجود ما يكون في رمضان حين يلقاه جبريل وكان جبريل عليه السلام يلقاه كل ليلة في رمضان حتى ينسلخ يعرض عليه النبي صلى الله عليه وسلم القرآن فإذا لقيه جبريل عليه السلام كان أجود بالخير من الريح المرسلة . فتح الباري شرح صحيح البخاري
اورآپ صلى الله عليه وسلم کا حال مبارک اس ماه میں بنسبت دیگر مہینوں کے مختلف ہوتا تها ، آپ صلى الله عليه وسلم اس ماه میں صدقه واحسان وتلاوة قرآن وصلاة ودعاء واستغفار وتسبيح وذكر واعتكاف وغیره عبادات وطاعات میں انتہاء درجہ کا مجاهده فرماتے تهے ، الخ
اورآپ صلى الله عليه وسلم کا حال مبارک اس ماه میں بنسبت دیگر مہینوں کے مختلف ہوتا تها ، آپ صلى الله عليه وسلم اس ماه میں صدقه واحسان وتلاوة قرآن وصلاة ودعاء واستغفار وتسبيح وذكر واعتكاف وغیره عبادات وطاعات میں انتہاء درجہ کا مجاهده فرماتے تهے ، الخ
اوراسی طرح جب ہم سلف صالحین کی سیرتوں کو دیکهتے ہیں کہ کیسے وه رمضان گزارتے تهے ؟ سلف صالحین رحمهم الله عجيب اجتهاد وجدوجہد رمضان میں قراءة القرآن سے متعلق فرماتے تهے ، جس کو دیکهہ کر آدمی حیران ره جاتا ہے ، حتی کہ تلاوت قرآن کے علاوه ان کا کوئی اور شغل ہی نہیں ہوتا تها ، اپنے اوقات کا اکثر حصہ اسی عظیم عبادت میں صرف کرتے تهے ، اور ختم قرآن سے متعلق سلف صالحین کے مجاهدات و واقعات اتنے کثیر ہیں کہ جن کو شمار نہیں کیا جاسکتا ، ذیل میں بغرض نصیحت چند سلف صالحین احوال ومعمولات پیش خدمت ہیں
جب رمضان داخل ہوتا تو امام الزهري رحمه الله فرماتے تهے کہ : یہ تلاوت قرآن کا مہینہ ہے ، اور کهانا کهلانے کا مہینہ ہے
جب رمضان داخل ہوتا تو امام دارالهجرة امام مالك رحمه الله : حدیث کی قراءة اورأهل علم کی مجالس چهوڑ دیتے تهے ، اور مصحف شریف سے تلاوت قرآن کی طرف متوجہ ہوجاتے تهے
حضرت قتاده رحمه الله : ہمیشہ ہرسات راتوں میں قرآن ختم کرتے تهے ، اور رمضان میں ہرتیسری رات میں قرآن ختم کرتے تهے ، اور رمضان کے آخری عشره میں ہر رات میں ایک ختم کرتے ہیں ، اور رمضان میں آپ قرآن کا درس بهی دیتے تهے
حضرت إبراهيم النخعي رحمه الله : رمضان میں ہرتیسری رات میں قرآن ختم کرتے تهے ، اور رمضان کے آخری عشره میں ہر دوسری رات میں ایک ختم کرتے ہیں
جب رمضان داخل ہوتا تو حضرت سفيان الثوري رحمه الله : تمام نفلی عبادات چهوڑدیتے اور تلاوت قرآن کی طرف متوجہ ہوجاتے تهے
حضرت الأسود رحمه الله : پورا مہینہ ہر رات کو دو ختم کرتے تهے
منقول از لطائف المعارف
امام شافعي رحمه الله رمضان کے مہینہ میں نماز میں ساٹهہ ( 60 ) ختم کیا کرتے تهے
اسی طرح امام اعظم رحمه الله رمضان کے مہینہ میں ساٹهہ ( 60) ختم کیا کرتے تهے
سیدنا عثمان بن عفان ذو النورين رضي الله تعالى عنه نے ایک رکعت میں قرآن مجید ختم کیا
حافظ ابن كثير رحمه الله نے اپنی کتاب ( فضائل القرآن ) میں اس روایت کو صحیح کہا ہے ، امام الهيثمي رحمه الله نے ( مجمع الزوائد ) میں فرمایا رواه الطبراني وإسناده حسن ، حافظ ابن حجر رحمه الله نے ( فتح الباري ) میں اس روایت کے إسناد کو صحیح قرار دیا .امام ذهبي رحمه الله نے اپنی کتاب ( تاریخ الاسلام ) میں اس کی تصحیح کی ہے ، اور دیگر علماء امت نے بهی اس روایت کو صحیح وحسن قرار دیا ہے
حضرت تميمُ الداري رضي الله تعالى عنه نے ایک رکعت میں پورا قرآن مجید پڑها
حضرت سعيد بن جبير ( تابعی ) رحمه الله نے كعبه مشرفه میں قرآن ایک رکعت میں پڑها
حضرت سعيد بن جبير ( تابعی ) رحمه الله سے روایت ہے فرمایا کہ : میں نے كعبه میں دو رکعات میں قرآن پڑها
حضرت علقمه ( تابعی ) رحمه الله نے مکہ میں ایک رات میں قرآن پڑها
حضرت علقمه ( تابعی ) رحمه الله نے مکہ میں ایک رات میں قرآن پڑها
امام اعظم ابوحنیفہ ( تابعی ) رحمه الله نے ایک رکعت میں قرآن پڑها
امام النووي رحمه الله اپنی کتاب ( التبيان في آداب حملة القرآن ) میں لکهتے ہیں کہ : وأما الذي يختم القرآن في ركعة فلا يحصون لكثرتهم .... یعنی وه حضرات جو ایک رکعت میں قرآن ختم کرتے تهے ان کی تعداد بے شمار ہے
أللهم أعنا على الصيام والقيام وقراءة القرآن أللهم آمين
أللهم أعنا على الصيام والقيام وقراءة القرآن أللهم آمين
یہ تو رمضان میں سلف صالحین کی معمولات کا ایک مختصر نمونہ تها ، دوسری طرف آج ہماری کیا حالت ہے ؟ الله تعالی معاف فرمائے ہم میں سے اکثر کو تو رمضان کی اہمیت وفضیلت کا ہی پتہ نہیں ، اور رمضان کے لیئے ہم نے تو کوئی معمول سوچا ہی نہیں ہے ، کہ رمضان میں قرآن کے کتنے ختم کرنے ہیں ، کیا کیا معمولات رکهنے ہیں ؟ اپنے حاجات ومصروفیات کو کم کرکے کس طرح رمضان گذارنا ہے ؟ وغیره ذالک
الله تعالی ہم سب کو رمضان کے قیمتی ترین اوقات وساعات کی قدر کرنے کی توفیق دے
الله تعالی ہم سب کو رمضان کے قیمتی ترین اوقات وساعات کی قدر کرنے کی توفیق دے
. أللهم أعنا على الصيام والقيام وقراءة القرآن أللهم آمين