
پاکستان کے معروف صحافی اور سیاسی تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج جسٹس رانا شمیم کے بیان حلفی کو پاکستانی سیاست کا 'گیم چینجر' قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں بات کرتے ہوئے تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ سابق چیف جج جسٹس رانا شمیم کا بیان حلفی پاکستان کی سیاست کو بدلنے کی ایک ادنیٰ سی کوشش ہے جو شریف خاندان کے خلاف سنائے گئے عدالتی فیصلوں پر اثرانداز ہوگا۔
تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ رانا شمیم نے اپنے آپ کو خود پیش کیا ہے، بیان حلفی انہوں نے خود لکھا ہے، خود اس کو لندن میں محفوظ کیا اور اب خود اس بیان حلفی کے حوالے سے دعویٰ کیا۔
سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا کہ رانا شمیم خود تاریخ کا حصہ بننا چاہتے تھے اسی لئے انہوں نے خود کو پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ کس طرح عدالتی فیصلوں کے ذریعے ملکی سیاست کو متاثر کیا گیا۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ رانا شمیم استعمال ہوئے ہیں، ان کا بیان حلفی والا معاملہ اس لئے ہوا تاکہ شریف خاندان کے خلاف سنائے گئے عدالتی فیصلے کو متاثر کیا جاسکے جس کے مسلم لیگ ن کی سیاست پر مثبت اثرات ہوں گے۔
ارشاد بھٹی کا مزید کہنا تھا کہ رانا شمیم نواز شریف سمیت مسلم لیگ ن کی لیڈرشپ کے ہاتھوں استعمال ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج جسٹس رانا شمیم سمیت چار افراد پر سات جنوری کو توہین عدالت میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ سابق چیف جج نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کی بیٹی کو سنہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل ضمانت نہ دینے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز پر دباؤ ڈالا تھا۔ پاکستان کے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اس دعوے کی تردید کر چکے ہیں۔