
وفاقی حکومت اور اسلام آباد میں دھرنا دینے والےکسان اتحاد کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے ہیں جس کےبعد کسان اتحاد نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو آخری وارننگ دیدی ہے جبکہ رانا ثناء اللہ نے کسان اتحاد کےدھرنےکو بلاجواز قرار دیدیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں کسان اتحاد یونین اور وفاقی حکومت کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے تاہم کسان اتحاد یونین کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے مذاکرات کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، حکومت کی بھول ہے کہ ہمیں ڈرا دھمکا کر واپس بھیجا جاسکتا ہے، ہمارا گلا لائحہ عمل ریڈ زون کے اندر جانا ہے۔
خالد حسین باٹھ نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ نے ہم سے منگل تک کا وقت مانگا ہے، تاہم ہمیں حکومت سنجیدہ نظر نہیں آرہی، حکومت کا رویہ آج کے مذاکرات میں ٹھیک نہیں تھا،وفاقی وزیر داخلہ کے رویے میں آج تلخی تھی، ہم رانا ثناء اللہ کے رویے سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ہم کسان مرنے کیلئے تیار ہیں، ہم پورےملک میں اپنے لوگوں سے مشاورت کریں گے۔
اس میں 2،3 گھنٹے لگ سکتے ہیں اگر ہمارے لوگوں نے منگل تک انتظار پر رضامندی ظاہر کی تو ہم یہیں رکیں گے وگرنہ تین گھنٹے بعد پورے ملک میں کسانوں کو احتجاج کی کال دیدیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرعی ٹیوب ویل کے بجلی بلوں میں کمی کیلئے وفاقی کابینہ کی کمیٹی کام کررہی ہے، ٹیوب ویلز کے بلوں کی ادائیگی موخر کرنے کا مطالبہ پورا کردیا گیا ہے، اس کے بعد کسانوں کا دھرنا بلاجواز ہے، کسان اتحاد سے ملاقات میں ان کو آگاہ کردیا ہے، حکومت کسانوں کے جائز مطالبات پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کسان اتحاد کی جانب سے ریڈزون میں داخلے سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی گروہ، جماعت یا کسانوں کو اسلام آباد میں ریڈ زون کے اندر داخلے کی اجازت نہیں دیں گے، سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود ہیں کہ ریڈ زون میں کوئی احتجاج نہیں ہوسکتا، ریڈ زون کی طرف مارچ کرنے والوں کے خلاف قانون لازمی حرکت میں آئے گا۔