دینی مدرسوں کا یکساں نصاب
منقول ہے جزبہ ایمانی سے سرشارایک صاحب نے اپنے نوعمر برخوردار کو دینی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے ایک دینی مدرسہ میں داخل کروا دیا - برخودار کچھ دن تک تو مدرسے جاتا رہا پھر پہلوتہی اختیار کی اور آخر میں مدرسے جانے سے انکار کردیا- باپ نے مدرسے نہ جانے کی وجہ پوچھی بیٹا پہلے تو ہچکچایا ،باپ کے مسلسل اصرار پربرخوردار کوکہنا پڑا کہ مدرسے کے قاری صاحب اس سے جنسی زیادتی کرتے ہیں- باپ یہ سنتے ہی غصّہ سے لال،پیلا ہوگیا فورا" بچے کا ہاتھ پکڑ کر مدرسے کے منتظم کے دفتر جا دھمکا کہنے لگا "مفتی صاحب یہ کیا بیہودگی ہے میں نے اپنے بچے کواس مدرسے میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے داخل کرایا تھا نہ کہ جنسی درندگی کا شکار ہونے، میں آج ہی اپنے بچے کو اس مدرسے سے نکال کر کسی دوسرے مدرسے میں داخل کرواؤں گا
مفتی صاحب نے ان صاحب کی تمام گفتگو بہت تحمل سے سنی اور پھر کہنے لگے " معافی چاہتا ہوں آپ کے بچےکے ساتھ یہ سب کچھ ہوا ،دیکھئے آجکل مدارس میں یہ سب تو چلتا ہی ہے - باقی رہا آپکو اپنے بچہ کا کسی اور مدرسہ میں داخل کرانے کا،شوق سے کروائیے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں- ملک بھر کے تمام دینی مدرسوں کا نصاب یکساں ہے