
میری گاڑی کنٹینر کے پیچھے چل رہی تھی! میرے ڈرائیور نے ایک پلازہ کی دوسری منزل سے کنٹینر پر حملہ آور کی خودکار بندوق سے فائر ہوتے ہوئے دیکھا!
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر حملے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر مختلف سیاسی، سماجی وصحافتی شخصیات اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہیں۔ ۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے مسلح شخص کا نام فیصل بٹ ہے اور حملہ آور نے برسٹ فائر کیا اور سیکیورٹی اہلکاروں نے عمران خان کو کنٹینر کے اندر فوراً نیچے محفوظ جگہ پر منتقل کیا اور کنٹینر سے اعلان کیا گیا کہ عمران خان کی ٹانگ میں گولی لگی ہے تاہم وہ محفوظ ہیں بعدازاں سکیورٹی اہلکاروںنے عمران خان کو کنٹینر سے نکال کر فوراً بلٹ پروف گاڑی میں شوکت خانم ہسپتال منتقل کر دیا۔
https://twitter.com/x/status/1588193421340065793
بین الاقوامی اشاعتی ادارے سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی وتجزیہ نگار فصیح نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام میں لکھا کہ: میں آج کے جلوس کو کور کر رہا تھا اور جب حملہ ہوا تو میں کنٹینر میں موجود تھا! میری گاڑی کنٹینر کے پیچھے چل رہی تھی! میرے ڈرائیور نے ایک پلازہ کی دوسری منزل سے کنٹینر پر حملہ آور کی خودکار بندوق سے فائر ہوتے ہوئے دیکھا!
https://twitter.com/x/status/1588195124164558856
ایک اور ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ہم نے یہ فلم پہلے دیکھی ہے! نواز شریف پر جوتا پھینکا گیا! خواجہ آصف کے منہ پر سیاہی پھینکی گئی! احسن اقبال کو گولی لگی! آج کی وحشتناک کارروائی اسی طریقے کی ایک وارننگ محسوس ہو رہی ہے! اس بار عمران خان کے لیے!
https://twitter.com/x/status/1588196493965594624
ایک اور ٹویٹر پیغام میں لکھا گیا کہ: کنٹینر کے باہر مشتعل ہجوم نے جو کچھ بھی ہوا اس کا خاص طور پر آرمی چیف ذمہ دار ٹھہرایا! شہریوں نے جن خیالات کا اظہار کیا وہ میں بیان بھی نہیں کر سکتا!
https://twitter.com/x/status/1588197286043037696
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: خون آلود کنٹینر کے اندر فائرنگ کے بعد کی تباہی کے دوران یاسمین راشد کی طرح متعدد حامیوں جیسے کھڑے رہے وہ متاثر کن تھا! حیران اور پریشان پاکستان تحریک انصاف کی میڈیا ٹیم نے ہم صحافیوں کو بتایا کہ کہ ہم سب ٹھیک اور محفوظ ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-wazirabaad-at.jpg