
فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق ڈالر مہنگا ہونے سے خام مال مہنگا ہوگیا ہے جبکہ بجلی اور گیس بھی مہنگی ہوچکی ہے، ایسے میں موجودہ قیمت پر دوا بنانا ممکن نہیں رہا۔
ادویات ساز کمپنیوں نے الٹی میٹم دیا ہے کہ ایک ہفتے بعد ادویات کی پیداوار بند کر دیں گے، ڈالر کی قدر میں بے تحاشا اضافہ ادویات کی موجودہ قیمتوں پر پیداوار ممکن نہیں، مختلف کمپنیوں نے حکومت اور ڈریپ کو پیداوار بند کرنے کے نوٹس دینا شروع کر دیے۔
کراچی، لاہور اور راولپنڈی کی 10 کمپنیاں پیداوار بند کرنے کے نوٹس دے چکی ہیں ایک ہفتے کے بعد ادویات کی پیداوار اور سپلائی کمپنیوں کیلئے ممکن نہیں رہے گی، خام مال، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے، اگلے چند دنوں میں تمام دواسازکمپنیاں پیداوار بند کرنے کے نوٹس دیں گی۔
جبکہ دوسری جانب وزارت صحت اور ڈریپ نے فارما انڈسٹریز کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں، وفاقی کایبنہ کو 119 ادویات کی قیمتوں میں 350 فیصد سے زائد اضافے کی سمری بھجوا دی گئی۔ وفاقی کابینہ کو منظوری کے لئے بھیجی جانے والی سمری میں 119 ادویات کو شامل کیا گیا ہے۔
سمری کے مطابق ٹائی فیم انجکشن کی قیمت میں 368 فیصد تک اضافہ تجویز کیا گیا جس کے بعد انجکشن کی قیمت 687 سے بڑھ کر 3 ہزار 216 روپے ہوجائے گی۔ کلورو کوائن فاسفیٹ کی قیمت 206 فیصد اضافہ کے بعد431 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 323 روپے ہوجائے گی جبکہ نیلٹراکشن 213 فیصد اضافے کے بعد 665 سے بڑھ کر2 ہزار 84 روپے ہو جائے گی۔
آنکھوں کے ڈراپس کی قیمت میں 177 فیصد بڑھانے کی سفارش کی گئی جس کے بعد آئی ڈراپ کی قیمت 26 سے 73 روپے ہو جائے گی، ہومن کورینک گونا ڈوٹروفین کی قیمت ایک ہزار 225 روپے سے 2 ہزار 941 روپے تک ہوجائے گی ۔
اس کے علاوہ انسداد ٹی بی ادویات کی قیمت ایک ہزار242 روپے سے بڑھ کر ایک ہزار 762 روپے کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ فینوفائبریٹ کی قیمت 212 فیصد اضافہ کے بعد 422 روپے ہوجائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1medicineproduction.jpg