دنیا بھر میں ایک بار پھر مہنگائی کا طوفان،امریکا میں40سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

3worldinlaftion.jpg

امریکا میں ایک بار پھر مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، اس بار مہنگائی کا چالیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،پیٹرول کی قیمت میں 6اعشاریہ 1 فیصد اضافہ ہوا۔ تازہ اعدادو شمار کے مطابق رواں برس نومبر تک قیمتوں میں مجموعی طور پر 6اعشاریہ 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

امریکا میں ایندھن اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں 1982 کے بعد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ہیں،امریکی محکمہ برائے افرادی قوت و شماریات کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس میں رواں سال اکتوبر تا نومبر کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 0.8 فیصد کا اضافہ ہوا،جس سے افراط زر کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ افراط زر کے اعداد و شمار توقعات کے مطابق ہیں کیوں کہ یہ ڈیٹا کورونا کے اومی کرون ویریئنٹ کو ’ پریشان کن‘ قرار دینے سے پہلے جمع کیا گیا تھا، جس سے اس بات کے خدشات پیداہوگئے تھے کہ پہلے کی طرح اس بار بھی لاک ڈاؤن لگنے سے کاروبار متاثر ہوگا۔


مہنگائی چالیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے عوام کیلئے گزارا شدید مشکل ہوگیا ہے،کم آمدن والہ طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہاہے،برطانوی میڈیا کے مطابق نیویارک کی ایک خاتون نے کہا کہ مہنگائی سے اتنا برا حال ہے کہ وہ صرف ایک وقت کھانا کھارہے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں کنزیومر پرائس انڈیکس 6 اعشاریہ 8 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا،جس پر ماہرین کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران بھی اتنی مہنگائی نہیں ہوئی تھی،امریکا میں بڑھتی مہنگائی پر ریپبلکنز نے حکمراں جماعت ڈیموکریٹس پر تنقید کردی، کہا ملک میں مہنگائی کی ذمہ دار حکومت ہے،امریکی صدر جوبائیڈن کی ناقص پالیسیوں سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ روز امریکی صدر بائیڈن نے سربراہی کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم نے ساٹھ سالوں میں اتنی ترقی کبھی نہیں کی، لیکن مہنگائی لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہے۔

مہنگائی کی اس لہر نے صرف امریکا کو ہی اپنی لپیٹ میں نہیں لیا بلکہ دنیا کے تقریبا تمام ملک اس وقت بدترین مہنگائی کا شکار ہیں، رپورٹس کے مطابق مصر میں اس وقت مہنگائی کی شرح 8 فیصد ہے اور یہ 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

Whats-App-Image-2021-12-11-at-5-11-31-PM.jpg


اسی طرح جرمنی میں 5اعشاریہ 2 فیصد کی مہنگائی کا 29 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ناروے میں 13 سال بعد مہنگائی کی شرح 5اعشاریہ 1 فیصد پر پہنچ گئی جبکہ میکسیکو میں یہ شرح7اعشاریہ 37 فیصد ہے جو کہ20 سال کا ریکارڈ توڑتی ہے۔

Whats-App-Image-2021-12-11-at-5-11-31-PM-1.jpg


جنوبی کوریا میں مہنگائی کی شرح نے ایک دہائی کا ریکارڈ توڑا ہے ، سنگاپور میں 2013 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہے جبکہ جنوبی کوریا میں 5اعشاریہ 2 فیصد کے ساتھ مہنگائی کا 2 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر مہنگائی کی اس لہر میں پاکستان بھی آگیا ہے اور یہاں بھی نومبر 2021 میں مہنگائی کی شرح11اعشاریہ5 فیصد تک پہنچ گئی ہے، 2020 میں پاکستان کی مہنگائی کی شرح9اعشاریہ 7 فیصد تھی۔
 

Imjutt

MPA (400+ posts)
3worldinlaftion.jpg

امریکا میں ایک بار پھر مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، اس بار مہنگائی کا چالیس سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا،پیٹرول کی قیمت میں 6اعشاریہ 1 فیصد اضافہ ہوا۔ تازہ اعدادو شمار کے مطابق رواں برس نومبر تک قیمتوں میں مجموعی طور پر 6اعشاریہ 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

امریکا میں ایندھن اور اشیائے خوردونوش کی قیمتیں 1982 کے بعد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ہیں،امریکی محکمہ برائے افرادی قوت و شماریات کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس میں رواں سال اکتوبر تا نومبر کے دوران ماہانہ بنیادوں پر 0.8 فیصد کا اضافہ ہوا،جس سے افراط زر کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ افراط زر کے اعداد و شمار توقعات کے مطابق ہیں کیوں کہ یہ ڈیٹا کورونا کے اومی کرون ویریئنٹ کو ’ پریشان کن‘ قرار دینے سے پہلے جمع کیا گیا تھا، جس سے اس بات کے خدشات پیداہوگئے تھے کہ پہلے کی طرح اس بار بھی لاک ڈاؤن لگنے سے کاروبار متاثر ہوگا۔


مہنگائی چالیس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے عوام کیلئے گزارا شدید مشکل ہوگیا ہے،کم آمدن والہ طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہاہے،برطانوی میڈیا کے مطابق نیویارک کی ایک خاتون نے کہا کہ مہنگائی سے اتنا برا حال ہے کہ وہ صرف ایک وقت کھانا کھارہے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں کنزیومر پرائس انڈیکس 6 اعشاریہ 8 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا،جس پر ماہرین کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دوران بھی اتنی مہنگائی نہیں ہوئی تھی،امریکا میں بڑھتی مہنگائی پر ریپبلکنز نے حکمراں جماعت ڈیموکریٹس پر تنقید کردی، کہا ملک میں مہنگائی کی ذمہ دار حکومت ہے،امریکی صدر جوبائیڈن کی ناقص پالیسیوں سے مہنگائی بڑھ رہی ہے۔

دوسری جانب گزشتہ روز امریکی صدر بائیڈن نے سربراہی کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم نے ساٹھ سالوں میں اتنی ترقی کبھی نہیں کی، لیکن مہنگائی لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہے۔

مہنگائی کی اس لہر نے صرف امریکا کو ہی اپنی لپیٹ میں نہیں لیا بلکہ دنیا کے تقریبا تمام ملک اس وقت بدترین مہنگائی کا شکار ہیں، رپورٹس کے مطابق مصر میں اس وقت مہنگائی کی شرح 8 فیصد ہے اور یہ 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

Whats-App-Image-2021-12-11-at-5-11-31-PM.jpg


اسی طرح جرمنی میں 5اعشاریہ 2 فیصد کی مہنگائی کا 29 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، ناروے میں 13 سال بعد مہنگائی کی شرح 5اعشاریہ 1 فیصد پر پہنچ گئی جبکہ میکسیکو میں یہ شرح7اعشاریہ 37 فیصد ہے جو کہ20 سال کا ریکارڈ توڑتی ہے۔

Whats-App-Image-2021-12-11-at-5-11-31-PM-1.jpg


جنوبی کوریا میں مہنگائی کی شرح نے ایک دہائی کا ریکارڈ توڑا ہے ، سنگاپور میں 2013 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہے جبکہ جنوبی کوریا میں 5اعشاریہ 2 فیصد کے ساتھ مہنگائی کا 2 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر مہنگائی کی اس لہر میں پاکستان بھی آگیا ہے اور یہاں بھی نومبر 2021 میں مہنگائی کی شرح11اعشاریہ5 فیصد تک پہنچ گئی ہے، 2020 میں پاکستان کی مہنگائی کی شرح9اعشاریہ 7 فیصد تھی۔
This is all because of Imran Khan Niazi . US Opposition ..?
 

jee_nee_us

Chief Minister (5k+ posts)
Alhamdu Lillah we are a Muslim country and our traders are Muslim too and icing on the cake our Judges are Muslim too.
Bhai koi shia ki hai koi barelvi ki koi deobandi ki koi ahle hadith ki.. Koi muslim ki masjid nazar nahin aatee