
سینیٹ میں اپوزیشن کو اکثریت کے باوجود شکست کا سامنا کرنا پڑا ، جس کا الزام ن لیگ کے یوسف رضا گیلانی پر لگایا جارہاہے،اس حوالے سے جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں یوسف رضاگیلانی سے گفتگو کی گئی۔
شاہزیب خانزادہ نے سوال کیا کہ آپ کیوں نہیں آئے سینٹ میں ؟سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ایجنڈے کے حساب سے شرکت کی جاتی ہے، مجھے رات ایک بجے تک ایجنڈا نہیں ملا، اور دوپہر ایک بجے تک بھی کوئی ایجنڈا نہیں ملا،اس کے بعد جب ایجنڈا ملا تو ممکن نہیں تھا کہ چھ گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ سکوں، اس لئے یہ الزام جانبداری کے ساتھ ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آخری لمحات میں میرا کوئی نیا قانون لانے پر جھگڑا ہوا، شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ آپ کو اندازہ تو ہوگا حکومت ایسا کچھ کرنے والی ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ تھا لیکن بغیر ایجنڈے کے ممکن نہیں ہوتا، جبکہ وقفہ سے قبل حکومت شکست کھارہی تھی لیکن اس دوران انہوں نے آزاد امیدواروں سے مذاکرات کئے۔
سینیٹر گیلانی نے مزید کہا کہ کووڈ کا مریض لانے کے بعد بھی ووٹ مکمل نہیں ہورہے تھے، اسکے بعد چیئرمین سینیٹ نے ووٹ دیا جب جا کر ووٹ کی تعداد بڑھی، میزبان نے کہا کہ اگر دلاور خان گروپ اپوزیشن کے ساتھ کھڑا ہوجاتا تب بھی آپ کے نہ آنے پر اپوزیشن جیت جاتی، لیکن ہر بار وہ بیٹھتے اپوزیشن گروپ میں ہیں اور ووٹ حکومت کو دیتے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دلاور خان کو میں نے سینیٹ میں بھیجا تھا، میری مردان میں ان کے ساتھ بات ہوئی تھی،اس کے باجود ہمارے اور بھی بہت سارے لوگ غائب تھے،صرف دلاور خان ہی نہیں، میں دلاور خان سے بات کروں گا، وقفے سے قبل وہ اپوزیشن کے ساتھ ہی تھے اس کے بعد ان پر دباؤ ڈالا گیا ووٹ ڈالنے کیلئے۔
سینیٹ میں اپوزیشن کی حکومت سے بہتر پوزیشن کے باوجود شکست کا سامنا کرنا پڑا،حکومت اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کرانے میں کامیاب ہوئی،بل کے حق میں تینتالیس اور مخالفت میں بیالیس ووٹ ڈالے گئے تھے۔اے این پی کے عمر فاروق کانسی رائے شماری کے وقت ایوان سے غائب ہوگئے تھے،جبکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے والے رکن دلاور خان نے بھی بل کے حق میں ووٹ دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/yosaf-raza-on-sent-bill.jpg