
کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ منظر عام پر آئی تو پاکستان بھر کے عوام نے سکھ کا سانس لیا,شوبز فنکاروں نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔
اداکارہ نور بخاری نے انسٹا گرام پر اسٹوری شیئر کی جس پر دعا زہرہ کی بازیابی اور اس کے صحیح سلامت ہونے پر خدا کا شکر اداکرتے ہوئے لکھا ’’بیٹا کاش آپ سمجھ سکتیں کہ آپ کے والدین اور پورا پاکستان کس اذیت سے گزرا۔
نور بخاری نےلکھا کہ ہم نے آپ کے لیے بہت دعائیں کیں‘‘۔ نور بخاری نے والدین کو مشورہ دیا کہ مہربانی کرکے اپنے بچوں کی سنیں، اور بچوں کو نصیحت کی کہ بھاگ کر شادی کرنے میں کوئی عزت نہیں۔

اداکارہ سجل علی نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بچوں کے ساتھ ہمیں والدین کو بھی سکھانا چاہئے کہ انہیں بچوں کے ساتھ کس طرح پیش آنا چاہیے۔ والدین کو ہفتے میں کلاسز لینی چاہئیں کہ بچوں کے ساتھ کیسے رہا جائے۔

اداکارہ یمنیٰ زیدی نے سندھ اور پنجاب حکومت سے دعا زہرہ کے والدین کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے لکھا کہ یہ لڑکی بڑی مشکل میں لگ رہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1518918777752068096
اداکارہ متھیرا نے دعا زہرہ کے انتہائی قدم اٹھانے پر سخت برہم ہوئیں,متھرا نے لکھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا یہ لڑکیاں ڈراما ہیں انہیں شرم آنی چاہئے توبہ ہے۔ انہوں نے لڑکیوں کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

16 اپریل کو کراچی کے علاقے الفلاح گولڈن ٹاؤن سے مبینہ طور پر 14 سالہ دعا زہرہ لاپتہ ہوئی تھی, منظر عام پر آنے کے بعد دعا نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا ہے کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا تھا بلکہ اس نے اپنی مرضی سے لاہور کے رہائشی ظہیر احمد نامی لڑکے سے شادی کی ہے اس کے علاوہ اس کی عمر 14 سال نہیں بلکہ 18 سال ہے۔
انسپکٹر جنرل پولیس سندھ مشتاق مہر نے کیپٹل سٹی پولیس آفس لاہور کی لیگل برانچ میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل کو دعا زہرا کاظمی کے کیس میں حاضر دماغی پر ایک لاکھ روپے نقد انعام اور سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔
بکل نمبر 12381 کے حامل ہیڈ کانسٹیبل نے لاہور کی متعلقہ عدالت میں دعا زہرا کی موجودگی سے متعلق اطلاع بروقت اپنے سینئر پولیس آفیسر کو دی جس سے لڑکی کا سراغ لگانے میں مدد ملی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6duazehrashowbizradaml.jpg
Last edited by a moderator: