درآمدی گاڑیوں، پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کیلئے نئی شرائط عائد

4.jpg

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ہر دن بڑھتی ہوئی افراط زر اور درآمدات کو کنٹرول کرنے کیلئے بڑا فیصلہ کرلیا، مرکزی بینک نے درآمدی گاڑیوں کیلئے قرضوں کے اجرا پر پابندی لگا دی ہے۔ یہی نہیں درآمدی گاڑیوں، پرسنل لون اور کریڈٹ کارڈ کے قرضوں کیلئے شرائط بھی سخت کردی گئی ہیں۔

جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گاڑی کیلئے قرض لینے والا آئندہ سے ڈاؤن پیمنٹ 15 کے بجائے 30 فیصد دے گا، گاڑیوں کیلئے قرضوں کی زیادہ سے زیادہ مدت بھی 7 سے کم کر کے 5 سال کردی گئی ہے۔مرکزی بینک نے بتایا کہ اگست میں بینکوں نے گاڑیوں کیلئے 360 ارب کے ریکارڈ قرضے جاری کئے تھے۔


نئے ضوابط کے تحت کسی ایک فرد کیلئے گاڑی کے قرضے کی مجموعی حد 30 لاکھ سے زیادہ نہیں ہوگی۔ مرکزی بینک کا اعلامیے میں کہنا ہے کہ پرسنل لون کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سے کم کر کے 3 سال کردی گئی ہے۔ ڈیٹ برڈن ریشو کا زیادہ سے زیادہ تناسب 50 سے کم کر کے 40 فیصد کر دیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولنے والے اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کیلئے روشن اپنی کار پراڈکٹ پر بینکوں یا ترقیاتی اداروں کے قرض سے متعلق ضوابط تبدیل نہیں کئے گئے۔ پست آمدنی سے متوسط آمدنی تک کے طبقے کی قوت خرید کو محفوظ بنانے کیلئے ایک ہزار سی سی انجن کیپسٹی تک ملک میں تیار ہونیوالی گاڑیوں پر بھی نئے ضوابط لاگو نہیں ہوں گے۔

یاد رہے کہ ان نئی شرائط و ضوابط کا اطلاق پاکستان میں بننے والی الیکٹرک گاڑیوں پر بھی نہیں ہوگا۔
 

Back
Top