اگر ایک قادیانی جس کو آئین پاکستان کافر اور مرتد کہتا ہے اگر باجوہ اپنے جیسے قادیانی دانیال عزیز کو اپنا قادیانی اثاثہ کہتا ہے تو مسلمانوں کو کیوں اعتراض ہے اگر ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا اثاثہ ہو سکتا ہے تو ایک قادیانی کافر اور مرتد کیوں نہیں ہو سکتا جب کہ آئین پاکستان ان کو کافر اور مرتد تو کہتا ہے اسلام بھئ یہی کہتا ہے مگر ساتھ ساتھ آئین پاکستان اقلیتوں کو قادیانیوں کو کافروں کو مرتدوں کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ اقلیتی حیثیت میں بھی اس آزاد پاکستان کے آزاد شہری بحیثیت اقلیت رہ سکتے ہیں اس لئے یہ قادیانی باجوے اور قادیانی دانیال کا حق ہے ایک دوسرے کو اثاثہ کہہ سکتے ہیں کسی کس اعتراض کرنے کا حق نہیں