tariisb
Chief Minister (5k+ posts)

خدا کی پناہ ، خدا کی پناہ ، ایک معزور دوشیزہ ، بھی ہوس سے نا بچ سکی ، موقع محل کیا ؟ انتہائی نگہداشت کا یونٹ ، جہاں اندر مریض وقت پورا کرتا ہے ، سسکتا ہے ، باہر عزیز اقرباء ، دعائیں کرتے رہتے ہیں ، گھڑی تکتے ، گھڑیاں گنتے رہتے ہیں ، لیکن ایک حیوان صفت (کرشن کمار) کو ذرا بھی رحم نا آیا ، نا خوف "بھگوان" نا ہی ڈر کسی نرگ کا ، مذمت کیا کریں ، مذمتیں تو کر کر ساٹھ سال گزرے ، سوال یہ ہے ؟ آئ سی یو ، انتہائی نگہداشت میں صرف ایک میل نرس کیسے اتنا خود مختار ہو سکتا ہے ؟ اس یونٹ میں تو کافی سٹاف ہر وقت موجود رہتا ہے ، ڈاکٹرز بھی ، میل و فی میل نرسز بھی ، لیکن ؟ لیکن ؟ شہر کے بڑے ہسپتال میں آخر یہ انتہا بھی ہونی تھی ، شیخوپورہ نہیں ، اوکاڑہ بھی نہیں ، خضدار نہیں نہیں ، تربت یا لکی مروت نہیں نہیں ، یہ دارلحکومت اسلام آباد ہے ، اسلام ، ہاں اسلام آباد ہے ، جمہوریت شاد ہے ، یہ دارلحکومت کا ایک بڑا ہسپتال ہے
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ، اسلام آباد کا بڑا ، کافی بڑا ہسپتال ہے ، اتنا بڑا ہے کہ ؟ آپریشن کروانا ہو یا داخلہ لینا ہو ، بلا سفارش کچھ بھی نہیں ہوتا ، اگر آپ پرائیویٹ ملازم ہیں تو ، ڈاکٹر کافی ہے ، منت / ترلہ ، سلام دعا یا پھر کوئی حوالہ دینا ضروری ہے ، اور ؟ سرکاری ملازم ہیں تو ، کلرک بادشاہ سب کام خود کردیتا ہے ، ڈاکٹر کو بھی بھگتا لیتا ہے ، چھٹی سے لے کر فائل بنانے تک ، چند فیصد میں کام ہو جاتا ہے ، آخر بڑا ہسپتال جو ہے ، اتنا بڑا ہے کہ ؟ ہسپتال کے باہر سٹاپ اور اندر پارکنگ میں ہمہ وقت آپ کو جسم فروش گینگ کی خواتین آزادانہ گھومتی پھرتی مل جائیں گی ، باہر کوئی پریشانی ہے ، کوئی بات نہیں ، ہسپتال کی چار دیواری کے اندر لان میں آپ تشریف لے آئیں ، سبز سبز گھاس پر بیٹھیں ، معاملہ طے کر لیتے ہیں ، سر شام یا دن دیہاڑے تمام خدمات ہمہ وقت دستیاب ہیں ، جگہ ؟ ارے چھوڑئیے چنتا نا کیجئیے ، ہسپتال میں بہت سے بہترین محفوظ مقامات / کمرے دستیاب ہیں ، اضافی چارجز ادا کریں ، من مرضی سے لے کر تن آسانی کا بہترین انتظام ہے ، دکھی انسانیت کا علاج نا ہو گا تو کیا ہو گا ، آخر بڑا ہسپتال جو ہے ، ، اتنا بڑا ہسپتال ہے کہ ، گزشتہ دو سالوں میں ہسپتال کے ایک مشھور ڈاکٹر اور ایک نرس اندھی گولیوں کا نشانہ بن کر جاں بحق ہو چکے ہیں ، قاتل نا معلوم ہیں ،ظاہر ہے بڑے ہسپتال میں اس طرح کے چھوٹے موٹے واقعات ہو سکتے ہیں ، فرق ہی کیا پڑتا ہے ، کیوں مرے ؟ کیسے مرے ؟ ارے چھوڑئیے ہسپتال میں بندے مرتے رہتے ہیں ، کوئی اور بات کریں
ہپستال کی راہداریوں اور او پی ڈی میں ، دکھی انسانیت کی خدمت واسطے بعض ہرکارے سینے پر کارڈ لٹکاۓ ، آنکھوں میں چمک لیے گھومتے پھرتے نظر آتے ہیں ، بڑے ہسپتال میں ان فرشتوں کا ہونا ایک بڑی سہولت سے کم نہیں ، یہ کارندے کسی بھی خاتون کے آگے پیچھے منڈلانا شروع ہو جاتے ہیں ، جی بتائیے ، کوئی خدمت ، کام ، معاملہ ؟ ڈاکٹر صاحب یا میڈیکل سٹور میں کوئی مسلہ ؟ پوچھتے پوچھتے ہی رال ٹپکتی رہی ، مخاطب کو سمجھنے میں مشکل نا رہی ، بعض دفعہ ، مطالبہ سو دو سو کا بھی ہوتا ہے ، ادویہ ، چیک اپ ، تا داخلہ جھٹ ہو جاتا ہے ، بڑے ہسپتال میں کتنی بڑی سہولت ہے
سیکٹر جی سکس / ٦ میں ، پولی کلینک ہسپتال واقع ہے ، شکل سے چھوٹا ہے ، لیکن کاروائیوں میں اس سا بڑا کوئی نہیں ، سال میں ایک آدھ سکینڈل نا ہو تو ، ادارہ بڑا نہیں ہوتا ، اس کا بھی یہی حال ہے ، ابھی مہینہ پہلے کی بات ہے ، خوبرو لڑکی نے اپنے عزیز رشتہ داروں کے دبئی جانا تھا ، شرط سنی ، پہلے پولیو کے قطرے پئیں ، سرٹیفکیٹ ہمراہ لائیں ، بھاگم بھاگ ہسپتال پہنچیں ، کاونٹر پر عملہ کو بتایا ، لڑکی دیکھتے ہی ، سب مستعد و ہوشیار پہلے ہی ہو چکے تھے ، ایک صاحب نے فوری لیکچر شروع کر دیا ، ارے چھوڑئیے ، یہ قطرے بلکل نا پئیں ، ان میں سؤر کا دماغ استعمال ہوا ہے ، بہت گندی و غلیظ ویکسین ہے ، توبہ توبہ ، استغفار ، اس کے سائیڈ افیکٹس ہیں ، بہت بڑا ڈرامہ ہے یہ ویکسین ، کبھی نا پئیں ، تو پھر ؟ بغیر ویکسین کے سرٹیفکیٹ نا ملے گا ؟ میں باہر نہیں جا سکتی ناں ، سوال سن کر عملہ کی باچھیں کھل چکی تھیں ، فکر ناٹ ، بلکل بھی ناٹ ، انہی میں سے ایک "بابو" بن گیا ، جی کرتے ہیں کچھ ، آپ روم میں آئیں ، میں سرٹیفیکٹ تیار کردیتا ہوں ، باقی عملہ نے بھی ہاں میں ہاں ملائی ، جی جی صاحب درست فرماتے ہیں ، نسوانیت معصوم ضرور لیکن ، مردانیت کو بھانپ نا سکے ، ہو نہیں سکتا ، بابو صاحب کو کہہ دیا ، پلیز ویٹ ، می نیڈ ٹو آسک مائی انکل ، یو نو ؟ ہی از "کرنل" ان آرمی ، لیٹ می آسک ہم ، بس اتنا سننا تھا ، بابو کا نشہ سب ہرن ہوا ، آہ اہ ، اوہ وہ ، یہ جا وہ جا ، ن نا نا ، نہیں اس کی ضرورت نہیں ، آپ باہر بیٹھیں ، سرٹیفیکٹ ابھی دیتا ہوں ، باقی عملہ جلد ہی منتشر ہو چکا تھا ، گندی ویکسین پئیے بغیر ، صاف ستھرا سا سرٹیفیکٹ دینا پڑا ، گندی ذہنیت ، منحوس شکلوں سے پولیو بری طرح برس رہی تھی ، یہ بھی اسلام آباد کا ایک بڑا ہسپتال ہے ،
:biggthumpup:اختتامیہ :- جن کے ڈاکٹر اور اکاونٹس سب سمندر پار ہو ، ان کے لیے ، اپنی مملکت اور سلطنت کے ہسپتالوں کی کیا اہمیت ؟
_____________________________________________________
پمزہسپتال اسلام آباد میں شرمناک واقعہ، سخت کاروائی جاری
http://dailypakistan.pk/national/2016/04/11/13577
Last edited by a moderator: