
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں سینئر سول جج جمشید کنڈی کو ڈینٹل سرجری کی طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس نے ایف آئی آر درج کر کے لڑکی کو طبی معائنے کے لیے مقامی اسپتال منتقل کردیا ہے۔
ڈی پی او لوئر دیر عرفان اللہ کے مطابق متاثرہ لڑکی چترال کی رہائشی اور پشاور میں بی ڈی ایس کی طالبہ ہے، جس نے جج جمشید کنڈی کے خلاف بیان ریکارڈ کرایا ہے کہ جج نے 15 لاکھ روپے رشوت لے کر نوکری دینے کا وعدہ کیا۔
تاہم نوکری دینے کا جھانسہ دیکر سینئر سول جج نے لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ ڈی پی او کے مطابق لڑکی کے بیان پر مقامی جج کے خلاف کے خلاف 376 پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کرکے جج جمشید کنڈی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزم نے ملازمت کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے کے زیورات لیے تھے، زیورات واپس کرنے کے بہانے اپنے ساتھ گھر لے گیا، ملزم نے کہا کہ میرے ساتھ چلو اور سامان واپس لے لو، جمشید کنڈی مجھے سرکاری بنگلہ میں لے گیا اور مجھے کہا کہ میری جنسی خواہش پوری کرو، انکار کیا تو میرے ساتھ زنا بالجبر کیا ،زیورات اور رقم بھی واپس نہیں کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ موصول ہونے تک لڑکی بھی پولیس کی تحویل میں ہی رہے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/court-judge.jpg