
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی بقا کی ایک اور وجہ وہاں پر دیگر سیاسی جماعتوں کی عدم دلچسپی یا ابتر صورت حال ہے ۔سلیم صافی
اپنے کالم میں سلیم صافی کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پختونخوا: پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ فائدہ اس بات کا پہنچ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی، نون لیگ، پرویز خٹک ، اے این پی اور وزارت اعلیٰ اور لاڈلا بننے کی خواہش میں آپس میں لڑپڑے ہیں۔ مثلا اگر جے یو آئی اوراے این پی کے رہنماؤں کی تقریریں سنی جائیں تو ان کا نشانہ پی ٹی آئی نہیں بلکہ پرویز خٹک ہوتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کا نشانہ پی ٹی آئی سے زیادہ مسلم لیگ(ن) ہے۔
سلیم صافی کے مطابق مسلم لیگ(ن) کی طرف سے امیرمقام اپنے تئیں محنت کررہے ہیں لیکن میاں صاحب کو مری کی سیر سے فرصت نہیں۔ اب آپ اندازہ لگالیجئے کہ پی ٹی آئی کو اس سے بہتر سازگار ماحول اور کہاں مل سکتا ہے جو یہاں اسے ملا ہوا ہے۔
احمد وڑائچ نے کہا کہ سلیم صافی نے کالم میں لکھا "خیبر پختون خوا میں نہ پی ٹی آئی کے سامنے کوئی متبادل قوت تھی اور نہ آج کل ہے". ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، اے این پی ، جماعت اسلامی کو ہاتھ ملانے کا مشورہ دیا، محسن نقوی کی تعریف کی کہ بہادر ہے، نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا کو سیکھنے کا مشورہ دیا۔ تقریباً رو دیے
https://twitter.com/x/status/1729732075601695140
فرمان خان نے تبصرہ کیا کہ سلیم صافی کے پورے کالم کا نچوڑ یہ کے وہ پختون خواہ میں پی ٹی آئی کے مقبولیت سے شدید تکلیف میں مبتلا ہے
https://twitter.com/x/status/1729765540963537276
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/salm11h1h2h21.jpg