خواہشات کا کشکول

maksyed

Siasat.pk - Blogger
398930_273844569380736_44194072_n.jpg




بادشاہ نے ایک درویش سے کہا۔۔

مانگو کیا مانگتے ہو؟" درویش نے اپنا کشکول آگے کردیا اور عاجزی سے بولا۔۔

حضور! صرف میرا کشکول بھر دیں۔۔" بادشاہ نے فوراً اپنے گلے کے ہار اتارے انگوٹھیاں اتاریں جیب سے سونے چاندی کی اشرفیاں نکالیں اور درویش کے کشکول میں ڈال دیں لیکن کشکول بڑا تھا اور مال و متاع کم ۔۔ لہٰزا اس نے فوراً خزانے کے انچارج کو بلایا۔۔

... انچارج نے ہیرے جواہرات کی بوری لے کر حاضر ہوا‘ بادشاہ نے پوری بوری الٹ دی لیکن جوں جوں جواہرات کشکول میں گرتے گئے کشکول بڑا ہوتا گیا۔۔ یہاں تک کہ تمام جواہرات غائب ہوگئے۔۔

بادشاہ کو بے عزتی کا احساس ہوا اس نے خزانے کہ منہ کھول دیئے لیکن کشکول بھرنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔۔ خزانے کے بعد وزراء کی باری‘ اس کے بعد درباریوں اور تجوریوں کی باری آئی‘ لیکن کشکول خالی کا خالی رہا۔۔ ایک ایک کے کے سارا شہر خالی ہوگیا لیکن کشکول خالی رہا۔۔ آخر بادشاہ ہار گیا درویش جیت گیا۔

درویش نے کشکول بادشاہ کے سامنے الٹا‘ مسکرایا‘ سلام کیا اور واپس مڑ گیا

بادشاہ‘ درویش کے پیچھے بھاگا اور ہاتھ باندھ کر عرض کیا۔۔
حضور ! مجھے صرف اتنا بتادیں یہ کشکول کس چیز کا بنا ہوا ہے ؟" درویش مسکرایا۔۔

اے نادان ! یہ خواہشات سے بنا ہوا کشکول ہے‘ جسے صرف قبر کی مٹی بھر سکتی

ce37a1a45bff01de818f4414c417b895.png

 

sangeen

Minister (2k+ posts)
ye kashkol ajkal Zardari ke pas hae.... os ne ese apne paet mae fit kara lia hae..... ye jab inshallah zaleel ho kar marega tab hi ye kashkol bharega....
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)
ye kashkol ajkal Zardari ke pas hae.... os ne ese apne paet mae fit kara lia hae..... ye jab inshallah zaleel ho kar marega tab hi ye kashkol bharega....
اپ نے تو زرداری کو درویش بنا دیا

درویش کے آخری اشعار یہ ہیں
کچھ اور بڑھ گئے ہیں اندھیرے تو کیا ہوا
مایوس تو نہیں ہیں طلوعِ سحر سے ہم
مانا کہ اس جہاں کو نہ گلزار کر سکے
کچھ خار تو کم کر گئے گزرے جہاں سے ہم
 
Last edited:

Afraheem

Senator (1k+ posts)
ہمارے سب کے پیارے آقا محمّدpbuhpbuh کی ایک حدیث ہے جس کا مفہوم کچھ اسطرح ہے کے میانہ راوی اختیار کرو میانہ راوی توازن قائم کرنے کا نام ہے دنیا اور دین دونو ساتھ ساتھ چلتے ہیں دنیا میں رہو پر دنیا میں کھو مت جاؤ یہ دنیا فا نی ہے اور اس کی ہر چیز بھی فانی ہے
اور ہماری زندگی ایک مہلت ہے جس میں ہر گزرتا دن موت کے قریب کر رہ ہے یہ موقع ہے کے ہم دنیا میں اچھے عمل کر کے آخرت کی دائمی زندگی کے لیے کامیاب ہو جائیں کیوں کے جب مہلت ختم ہو جائے گی تو دوبارہ موقع نہیں ملے گا
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)
اے میرے ہم نشـیں
کبھی ہوگا یہیں
کہ یہ جسم و جاں
تیرے اپنے ہی ہوں
جب تُو دیکھے آئینہ
تو ہو چہرہ میرا
ہو ترے روبرو
تُو کرے گفتگو
گفتگو تُو کرے
اور ایسے کرے
کہ سُننے والوں کو
ہوجائے یہ گماں
کہ تُو تجھ میں نہیں
بـــس!
صرف میں ہوں وہاں۔ ۔ ۔


تمہارا محبوب خواہش


 

Back
Top