
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ نے عدم اعتماد مسترد کرکے اسمبلیاں تحلیل کرنے کو ساز ش قرار دیدیا ہے۔تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی اور کہا کہ بیرونی خط نہیں بلکہ یہ عدم اعتماد کو مسترد کرنا اور اسمبلیاں تحلیل کرنا ایک سازش ہے، عمران خان ایک خط کی بنیاد پر ہیرو نہیں بن سکتے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قومی ادارے اس سارے معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کریں اور بتائیں کہ اس خط پران کا کیا موقف ہے، صرف یہ کہہ دینا کہ ادارے غیر جانبدار ہیں کافی نہیں ہے، ملک میں سیاسی مداخلت اور سازش میں فرق ہوتا ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے اسٹیبلشمنٹ کے کردار کے حوالے سے سوال کےجواب میں کہا کہ شکوک و شبہات کو نفی نہیں کیا جاسکتا،بتایا جائے کہ ناجائز حکمران کو ساڑھے تین سال حکومت کرنےکیوں دی گئی، تحریک انصاف کی جانب سے دوبارہ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم اب ایک خط کو بنیاد بنا کر ہیرو نہیں بن سکتے، صدر مملکت بھی سن لیں پارلیمان آپ کا بھی مواخذہ کرسکتی ہے، عمران خان نے بدنیتی اور ایک مفروضے پر اسپیکر کی رولنگ کو استعمال کیا۔
مولانا فضل الرحمان نےمزید کہا کہ انتخابات کیلئےپہلے اصلاحات کرنا ہوں گی،ایسے انتخابات میں جانا ایسا ہی ہے کہ ایک گدلے پانی سے نکل کر دوسرے میں داخل ہوگئے، عدالت سے استدعا کرتےہیں کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیں اگر ایسا نہ کیا گیا تو 197 اراکین اسمبلی کی ملک سے وفاداری مشکوک ہوجائے گی۔