
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ حالات اس طرف گئے تو حکومت کے پاس ایمرجنسی کا آپشن موجود ہے، آئین میں ایمرجنسی کا آرٹیکل موجود ہے، وہ آرٹیکل کہیں گیا نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جب 4 ججز نے سوموٹو کو خارج کیا ایسی صورت میں فیصلہ آتا ہے تو انصاف نہیں ہوگا۔
ایک سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حالات اس طرف گئے تو حکومت کے پاس ایمرجنسی کا آپشن موجود ہے، بلاول نے ایمرجنسی یا مارشل لاء کے امکان کی بات کی ہے اس کا ایک جواز ہے، جب ہر اہم کیس وہی تین جج سنیں گے تو پھر جواز پیدا ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فل بینچ کی ڈیمانڈ ہر طرف سے آ رہی ہے، پی ٹی آئی نے بھی کہا ہے فل بینچ پر کوئی اعتراض نہیں، فل بینچ کا مطالبہ ماننے میں کیا حرج ہے؟
https://twitter.com/x/status/1643154757098303489
انہوں نے کہا کہ ایک فتنے نے بڑی محنت سے ملک کو بحران کی طرف دھکیلا، آئی ایم ایف سے معاہدے ہم نے نہیں کیے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑکا کہنا تھا کہ "یہ کوئی تخت لاہور کی جنگ نہیں ہے، سب اداروں کا فرض ہے کہ اپنا آئینی کردار ادا کریں، ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوریت ہی مسائل کا حل ہے، آئین کے آرٹیکل 232 میں ایمرجنسی کا آپشن درج ہے" ۔
https://twitter.com/x/status/1643157270295920641
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/emergaahsaa.jpg