عوام کی طرف مہنگائی کے ساتھ ساتھ قیمتوں پر حکومت کی گرفت نہ ہونے کا شکوہ سامنے آتا ہے۔ گویا حکومت منڈی/سٹورز میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا تعین تو کرتی ہے مگر ان پر عملدرآمد کروانے میں یکسر ناکام نظر آتی ہے۔ میرے نزدیک اس امر کی دو بُنیادی وجوہات ہیں؛ ایک حکومتی متعلقہ اداروں کی پالیسی کے نفاذ میں ناکامی، دوسرا عوام کی بے شعوری
اول تو حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر پرائس کنٹرولنگ اتھارٹی کو پورا سال فعال رکھنا چاہیے تاکہ قانون/پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ثانیاً عوام کو اصل قیمتوں سے آگاہ رکھنے کے لیے اقدامات ناگزیز ہیں۔ میری ادنی سی رائے میں:
اس ضمن میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر بڑے شہر کے مرکزی چوراہوں میں ریٹ لسٹ دکھاتی سکرینیں نصب ہوں اور اُن پر آن لائن قیمتیں روزانہ کی بُنیاد پر وزیراعلی سیکرٹریٹ کیطرف سے نشر کی جائیں۔ ایسا کرنے سے ایک تو عوام کو اصل قیمتوں کیساتھ مہنگائی کی شرح کا درست ادراک ہو پائے گا، دُوجا گراں فروشوں کو لگام دی جا سکے گی۔
پرائم منسٹر سٹیزن پورٹل بہترین اقدام ہے لیکن اس کے علاوہ بھی حُکومت کو نچلی سطحوں پر عوام کے ساتھ اپنا رابطہ مزید استوار کرنے کے اقدامات کرکے ان سے اعتماد بحال کرنا ہوگا۔
چند ماہ قبل پنجاب حکومت کی طرف سے قیمت ایپ کا بھی اجراء کیا گیا مگر مافیاء کیخلاف یہ اقدام بھی ناکافی ثابت ہوا ہے۔
اول تو حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر پرائس کنٹرولنگ اتھارٹی کو پورا سال فعال رکھنا چاہیے تاکہ قانون/پالیسی کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ثانیاً عوام کو اصل قیمتوں سے آگاہ رکھنے کے لیے اقدامات ناگزیز ہیں۔ میری ادنی سی رائے میں:
اس ضمن میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، مثال کے طور پر بڑے شہر کے مرکزی چوراہوں میں ریٹ لسٹ دکھاتی سکرینیں نصب ہوں اور اُن پر آن لائن قیمتیں روزانہ کی بُنیاد پر وزیراعلی سیکرٹریٹ کیطرف سے نشر کی جائیں۔ ایسا کرنے سے ایک تو عوام کو اصل قیمتوں کیساتھ مہنگائی کی شرح کا درست ادراک ہو پائے گا، دُوجا گراں فروشوں کو لگام دی جا سکے گی۔
پرائم منسٹر سٹیزن پورٹل بہترین اقدام ہے لیکن اس کے علاوہ بھی حُکومت کو نچلی سطحوں پر عوام کے ساتھ اپنا رابطہ مزید استوار کرنے کے اقدامات کرکے ان سے اعتماد بحال کرنا ہوگا۔
چند ماہ قبل پنجاب حکومت کی طرف سے قیمت ایپ کا بھی اجراء کیا گیا مگر مافیاء کیخلاف یہ اقدام بھی ناکافی ثابت ہوا ہے۔