
مسلم لیگ ق کے سینیئر رہنما کامل علی آغا نے حکومتی رویئے پر ناراضگی کا اظہار کردیا، ایک انٹرویو میں ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ حکومت کا رویہ مسلسل غیر سنجیدہ ہے، ا ن کی ایک ہی بات میں تسلسل ہے کہ وہ ہر جگہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔
کامل علی آغا نے کہا کہ ہمارے ساتھ کچھ دوسری پارٹیاں بھی ہیں جیسے ایم کیو ایم ہے جیسے باپ پارٹی ہے جہانگیر ترین گروپ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ ہم بھی آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صاحب شعور قیادت ہوتی ہے تو سب کو دیکھنا پڑتا ہے سب کی بات سننی پڑتی ہے،چوہدری پرویز الٰہی کواپوزیشن کی طرف سے یقینی طور پر پیشکش ہوئی، حکومت کی طرف سے بھی ہوئی ہے مگر بڑی غیر سنجیدہ قسم کی ہوئی ہے۔
ق لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ امن و امان کی پاسدار ہو، مگر وہ عدم اعتماد سے ایک روز قبل اسلام آباد میں ڈی چوک پر جلسے کا اعلان کررہی ہے کیا یہ غیر سنجیدگی نہیں؟ جو چیزیں لیڈر شپ کے درمیان چل رہی ہیں وہ اگر شاہد خاقان عباسی کو نہیں پتہ تو ان کو اپنی لیڈر شپ سے حقائق پوچھنے چاہئیں۔
کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے کہ تمام پارٹیاں بشمول حکومت سب چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرے،ن لیگ کی کچھ تحفظات تھے وہ بھی الحمد للہ دور ہوچکے ہیں،لیکن اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی۔
دوسری جانب ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے اپنی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق سے باضابطہ رابطہ شروع کردیا، اس حوالے سے آج وفاقی وزیر اعجاز شاہ چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر پہنچے،جہاں انہوں نے چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اتحاد کے امور پر بات چیت ہوئی،اور وفاقی وزیر اعجاز شاہ نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور وزیراعظم کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا،چوہدری براداران کا کہنا تھا کہ سیاسی صورتحال پرمسلسل مشارت سے کررہے ہیں۔