
اپوزیشن عمران خان حکومت کیسے گرائے گی؟ اپوزیشن رکن نے پلان لیک کردیا۔
صحافی انصارعباسی کے مطابق وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن رہنمائوں کو بڑی توقعات ہیں کہ معاملات ’’منصوبے‘‘ کے مطابق ہی طے پائیں گے، اس منصوبے کو خفیہ رکھا جارہا ہے اور صرف چند لوگوں کو ہی اس کا علم ہے۔
انصار عباسی کے ذرائع کے مطابق اپوزیشن کو امید ہے کہ تحریک انصاف کے 20سے 30 الیکٹیبلز اپوزیشن کا ساتھ دیں گے جبکہ حکومتی اتحادیوں بشمول ق لیگ اور ایم کیو ایم کے ساتھ جاری رابطے پلان کا حصہ ہیں۔ اگر پی ٹی آئی کے 30 الیکٹیبلز اپوزیشن کی امیدوں پر پوُرا اترے تو یہ لوگ اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
انکے مطابق اگر اپوزیشن کی کسی اہم شخصیت کی جہانگیرترین سے ملاقات ہوتی ہے تو اس پر حیران نہیں ہونا چاہئے ۔عمران خان کا متبادل وزیراعظم کون ہوگا، اسکا نام پیش کردیا گیا ہے۔
انصارعباسی کے مطابق آئندہ چند ہفتے بہت اہم ہیں، تحریک عدم اعتماد آئندہ چند ہفتوں میں آنے کی امید ہے۔توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک پیش کر دی جائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بظاہر اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں کے درمیان رابطوں کا کوئی ثمر نہیں ملا لیکن اسکے باوجود اپوزیشن کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ ق لیگ اور ایم کیو ایم ضرورت پڑنے پر اپوزیشن کا ساتھ دیں گے۔ پر امید شخصیات ق لیگ اور ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والی اپنی حالیہ بات چیت سے مایوس ہیں اور نہ ہی ان کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔
انصار عباسی کے ذرائع کے مطابق جس شخص نے معلومات پہنچائی ہیں ، اسے اپوزیشن کے اس منصوبے کا علم ہے لیکن اسے یقین نہیں کہ اہم اپوزیشن رہنمائوں کو دی جانے والی امیدوں میں دم ہے یا نہیں، اور یہ بھی کہ کہیں یہ امیدیں کسی بڑے کھیل کا حصہ تو نہیں۔
انکے مطابق صورتحال پلان کے مطابق تبدیل نہ ہوئی تو امکان ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعے عمران خان ہٹانے کا اپوزیشن کا جوش و جذبہ مارچ کی آمد کے ساتھ ماند پڑ سکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahbzii21.jpg