
وفاقی حکومت نے بیرون ملک سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں دینے والے پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹس منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے وزیر خارجہ کا گزشتہ سال کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے پاسپورٹ رولز میں ترمیم کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت قانون و انصاف نے اس حوالے سے ایک سمری کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز (سی سی ایل سی) کو ارسال کر دی ہے، جس کی منظوری کے بعد معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ سمری میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے سیاسی پناہ کی درخواستیں دی ہیں جو کہ جھوٹے دعوؤں اور غیر مصدقہ معلومات پر مبنی ہیں۔
وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا کہ سیاسی پناہ لینے والے افراد ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، اس لیے ان کے پاسپورٹس منسوخ کیے جائیں گے اور آئندہ ان کی تجدید بھی نہیں کی جائے گی۔ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی اس پالیسی کی تصدیق کی ہے۔
ذرائع کے مطابق تمام متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد پاسپورٹ رولز میں ترمیم کا حتمی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ریاست کے وقار اور شہرت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف مؤثر اقدام کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ جون 2025 میں حکومت نے ان 7 ہزار 800 سے زائد پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹس منسوخ کرنے کا عمل شروع کر دیا تھا، جنہیں گداگری اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے مختلف ممالک سے ڈی پورٹ کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ اور اوورسیز پاکستانیز کے حکام نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کیا تھا کہ 2019 سے 2025 کے دوران 7,873 پاکستانیوں کو مختلف ممالک سے نکالا گیا، اور اب ان کے پاسپورٹس منسوخ کیے جا رہے ہیں تاکہ گداگری اور جعلی دعوؤں پر مبنی سیاسی پناہ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔