
13 سالہ دور اقتدار میں سندھ حکومت کراچی کو 13بسیں نہیں دے سکیں
کراچی سمیت سندھ بھر میں تیرہ سال سے سندھ حکومت اقتدار میں ہے،اس دوران کراچی کو کوئی ایک بھی ٹرانسپورٹ کا منصوبہ نہ مل سکا، گزشتہ روز کراچی میں گرین لائن میگا پراجیکٹ کا افتتاح کیا گیا، لیکن کراچی میں سندھ حکومت کا کوئی منصوبہ مکمل نہ ہوسکا،اورنج لائن منصوبہ پانچ سال سے نامکمل ہے،ییلو لائن منصوبہ،ریڈ لائن منصوبہ یہ تمام منصوبے تاحال مکمل نہ ہوسکے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں اس حوالے سے وزیراطلاعات سندھ سعید غنی اسد عمر کی جانب سے کی گئی تنقید پر بات کی، جس پر سعید غنی نے کہا کہ میں اسد عمر کو معقول انسان سمجھ رہا تھا لیکن وہ دو تین دن سے غلط باتیں کررہے ہیں،یہ تاثر دینا غلط ہے کہ ہم اورنج لائن کیلئے بسیں نہیں خریدسکتے۔
سعید غنی سے شاہزیب خانزادہ نے کہا اورنج لائن منصوبہ تھا کہ بسیں آپ خریدیں گے،آپریٹ آپ کرینگے،ٹریک وفاق بنائے گی،سوا تین سال لگ گئے آخر میں وفاق میں کہا کہ بسیں بھی ہم لے آتے ہیں اور آپریٹ بھی ہم کرلیتے ہیں۔
جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ٹریک مکمل نہیں تھا، ظاہر ہے ہم بسیں لے لیتے ٹریک مکمل نہ ہوتا تو بسیں کھڑی کھڑی خراب ہوجاتیں،یہ تاثر غلط ہے کہ ہم بسیں نہیں لے رہے تھے،وفاق نے انفرااسٹرکچر میں تاخیر کی،ہم سے مدد مانگی گئی ہم نے مدد کی۔
سندھ حکومت کی جانب سے کئی بار ٹرانسپورٹ سروس کے اعلانات کئے گئے، لیکن پورا ایک بھی نہ ہوسکا، دوہزار سترہ میں بھی سٹی بس سروس کا اعلان کیا گیا لیکن دوہزار اکیس کے اختتام تک ایک بھی بس نہیں آسکی، دوہزار اٹھارہ میں ییلو لائن کا اعلان کیا گیا،گرین لائن کے مکمل ہونے پر اورنج لائن کے کام کی بات کی گئی،چار ہزار بسوں کا پراجیکٹ بھی مکمل نہ ہوا۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ اورنج لائن کے لیے معاہدہ دسمبر 2020 میں سائن ہوگیا تھا، 14 جون کو سندھ حکومت نے بسوں کے لیے پیسا متعلقہ کمپنی کو دیا، جبکہ سندھ حکومت سے فیسی لیٹیشن کا معاہدہ اپریل 2020 کو ہوا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/N6g2v8J/wade.jpg