RajaRawal111
Prime Minister (20k+ posts)
میں کافی دنوں سے اس قوم اور پوری انسانیت پر نازل اس امتحان الہی کے وجہ سے سیاست کو الماری میں رکھ کر بیٹھا ہوں - یہ ایک آزمائش ہے جس سے ہمیں مل کر نکلنا ہے - اس وقت عمران خان اور حکومت جو کچھ کر رہے ہیں ان میں روڑے اٹکانے کے بجاۓ ان پر عمل کرنا اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے --- پہلے دن سے میں عمران خان کے ٹوٹل لاک ڈاون نہ کرنے کے فیصلے کی حمایت کر رہا ہوں - لیکن حالات اس طرف نکل رہے ہیں کہ نہ تو مکمل طور پر خان صاحب کی تجویز پر عمل ہوتا نظر آرہا ہے اور نہ ہی اس پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کا ازالہ ہوتا نظر آ رہا ہے --- خان صاحب نے کہا تھا کہ اس مکمل لاک ڈاون اس لئے نہیں کرنا چاہتے کہ اس وجہ سے کروڑوں افراد کی روزی پر اثر پڑے گا - یہ بہت ہمدردانہ سوچ ہے اس کے پیچھے چھپے درد کو سمجھنا بلکل مشکل نہیں - لیکن اس کے بر عکس ملک میں روز کا کاروبار بلکل بند ہو گیا ہے - دو ہفتوں میں بے شمار لوگ فاقہ کشی کی نہج پر پہنچ چکے ہیں - بے سرو سامانی کی فضا پورے ملک پر چھا چکی ہے - جو درد مند لوگ کسی کی مدد کے لئے باہر نکلتے ہیں وہ بے آسرا لوگوں کے نرغے میں گھر جاتے ہیں - اور ان کا اس سے نکلنا مشکل جو جاتا ہے - لوٹ مار شروع ہو جاتی ہے اور ایسے لگتا ہے کہ اصل حقدار کو اس کا حق نہیں ملا - یہ صورتحال روز بروز بگڑتی چلی جا رہی ہے
اس صورت حال سے خان صاحب نے نبٹنے کے لئے جو طریقہ دیا وہ بھی بے عملی کا شکار ہے --- عوام آج بھوکی ہے اور حکومت کا پلان اگلے دو ہفتوں تک املینٹ ہوتا نظر نہیں ا رہا
حقیقت یہ ہے ہے کہ پارشل لاک ڈاون بھی کوئی کام نہیں کر رہا ہے - ہمارا انفیکشن گراف ابھی بھی ایکسپوننشل ہے -- حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک کے حالت اور طرز زندگی اس طرح کی ہے کہ ہم اس بیماری کو کنٹین نہیں کر سکتے - ہم نے اس کی رفتار کو کم ضرور کیا ہوا ہے - لیکن اس کو روکنا ناممکن نظر آرہا ہے - اور روکنے کے عمل سے جو انسانی المیہ بن رہا ہے اس کو سمبھلانے کے طاقت کسی میں نہیں - اس صورت میں ہمیں طرز عمل بدلنے کی ضورت ہے --- ہمیں اس پارشل لاک ڈاون سے باہر نکل کر روز کی زندگی کو واپس اپنے راہ پر ڈالنا پڑے گا --- ہمیں لوگوں کو بیمار ہو کر اپنی قوت مدافعت سے ٹھیک ہونے پر زور دینا پڑے گا - اس سے ہمیں کچھ درد اور دکھ سے گزرنا پڑے گا - جبکہ اس کے برعکس پیدا ہونے والے حالت اس سے زیادہ پریشان کن ثابت ہو رہے ہیں
ہم سب کا محافظ الله ہے - پوری قوم کو چاہیے کہ اس قادر مطلق کے سامنے سجدہ ریز ہو کر اس سے اس کے رحمت مانگیں اور اس طوفان میں اس کے حفاظت میں رہیں