Truthstands
Minister (2k+ posts)
آج حامد میر نے اپنے کالم میں وہ جھوٹ اور پروپیگنڈا لکھا ہے کہ خدا کی پناہ یہ صحافت کس گٹر میں بہہ رہی ہے
موصوف نے حبِ نوازشریف میں وہ وہ جھوٹ گھڑے ہیں کہ پڑھنے والوں پر گھڑوں پانی پڑ گیا ہے۔ حامد میر نے آج کے کالم میں لکھا کہ "13جولائی کا دن پاکستان میں جمہوریت اور آئین و قانون کے لئے ایک سیاہ دن تھا۔"
ایسی بات کوئی پاکستان کا دشمن تو کہہ سکتا ہے لیکن کوئی پاکستان کا دوست ہرگز نہیں کہہ سکتا کیونکہ 13 جولائی پاکستان کا ایک تاریخ ساز دن تھا جب پاکستان کے ایک طاقتو ترین شخص کو ہتھکڑی لگی جس پر کرپشن، منی لانڈرنگ اور آمدن سے بڑھ کر اثاثے رکھنے کا جرم ثابت ہوا اور اس کو اپنی صفائی کے لیے بے شمار موقع دیے گئے لیکن وہ آج تک ایک بھی گواہ پیش کرنے میں اور منی ٹریل دینے میں ناکام رہا۔
اگر ایسے کرپٹ ترین اور خائن شخص کو ہتھکڑی لگنا جمہوریت اور آئین و قانون کے لیے سیاہ دن تھا تو پھر اس جمہوریت اور آئین و قانون کی بساط ہی لپیٹ دینی چاہیے کیونکہ جو جمہوریت اور آئین و قانون پیتنیس سال حکومت کرنے والے سے اس کا مواخذہ نہ کر سکے تو پھر ایسے نظامِ سیاست پر ہی لعنت ہے۔ حامد میر کو یہ دن سیاہ تو لگے گا ہی کیونکہ یہ وہی شاہوں کے نمک خوار ہیں جن کی یہاں دیہاڑیاں لگی ہوئی ہیں۔
حامد میر نے صریحاً جھوٹ لکھا کہ "نواز شریف کے ساتھ ابوظہبی سے لاہور آنے والے صحافیوں کے ساتھ ائیر پورٹ پر سیکورٹی کے اداروں نے بدتمیزی کی اور دھمکیاں دیں۔ منیزے جہانگیر نے نواز شریف کے ساتھ ہونے والی دھکم پیل کو اپنے کیمرے میں محفوظ کرنے کی کوشش کی تو ایک سیکورٹی اہلکار نے اپنا پستول نکال لیا۔"
ساری دنیا نے لائیو کوریج کے دوران دیکھا کہ سیکورٹی تھریٹس کی وجہ سے رینجرز اور نیب کے اہلکار اندر گئے اور بغیر کسی دھکم پیل کے انہوں نے نوازشریف اور مریم نواز کو حراست میں لے لیا اور اگر کسی اہلکار نے کسی پر کوئی پستول نہیں تانا کیونکہ نوازشریف کی شدید ترین خواہش تھی کہ ان کے ساتھ بدتمیزی ہو یا بال پکڑ کر کھینچا جائے تا کہ وہ اپنے بین الاقوامی دوستوں کو وہ تصویریں دکھا کر اس کو سیاسی رنگ دے سکیں لیکن رینجرز اہلکار نے نہایت احترام کے ساتھ ان کو حراست میں لے کر تمام تر خدشات کا قلع قمع کر دیا اور شاید حامد میر اسی وجہ سے سیخ پا ہو رہے ہیں کہ انہوں نے جو سوچا تھا وہ نہ ہو سکا۔
حامد میر نے یہ بھی لکھا کہ "نوازشریف کے خلاف دو ریفرنسز کی سماعت جیل کے اندر ہوگی، یہ غیر قانونی ہے"۔
اس پروپیگنڈے اور پریشر کی وجہ صرف یہ ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز چاہتے ہیں کہ ان کی پیشیاں نیب عدالت میں چلتی رہیں تا کہ یہ لوگ وکٹری کے سائن بنا کر باہر جائیں اور عوام کے سامنے پھر سے جھوٹ بولیں اور سیاسی انتشار پیدا کر سکیں لیکن اگر سماعتیں جیل کے اندر ہوتی ہیں تو ان کی امیدوں پر پانی پڑ جائے گا۔ اور حامد میر یہاں پر صرف اپنا لفافہ حلال کر رہا ہے اور کچھ نہیں۔
اور سب سے آخر میں حامد میر نے خفیہ اداروں پر بغیر کوئی ثبوت پیش کیے یہ الزام لگایا ہے کہ خفیہ ادارے ایک نئی آئی جے آئی بنا کر عمران خان کو اس کا سربراہ بنا رہے ہیں۔ یہ وہ پروپیگنڈا اور جھوٹ ہے جو ہم پچھلے دس سالوں سے مسلسل سنتے آ رہے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عمران خان نے پچھلے دس سالوں میں بہترین اپوزیشن کر کے اپنی اہلیت اور قابلیت دکھا دی ہے اور نون لیگ اور پیپلزپارٹی مسلسل جھوٹ اور منافقانہ سیاست کی وجہ سے عوام میں ایکسپوز ہو چکے ہیں۔ حامد میر کو اپنی اس خبر کا ثبوت پیش کرنا چاہیے ورنہ ہم یہ مان لیں گے کہ حامد میر نے خود پر قاتلانہ حملے کی طرح اس بات کا بھی جھوٹا الزام آئی ایس آئی پر لگایا ہے۔
حامد میر یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، آج ہم تمہارے ایک ایک جھوٹ، پروپیگنڈے اور لفافے کو بے نقاب کر کے عوام کے سامنے رکھ دیں گے۔ تم جتنے جھوٹ بولو گے ہم اتنا ہی سچ لکھیں گے۔۔۔۔۔!!۔
تحریر و تجزیہ: عاشور بابا
Join my facebook page - AashoorBaba
بہت اچھا اسکا پوسٹ مارٹم کیا ہے . میڈیا کے پیچھے چپ کر مسلسل پاکستان کی سالمیت پر حملے کر رہا ہے