اپنی عقل کا علاج کرواؤمیں طلوع ہونے والا تو غروب ہونے والا کی ڈرامے بازی کے بعد
حامدمیر تیری کیا اوقات ہے مجھے تیری تعلیم اور ذہنی صلاحیت دونوں پر شک ہے آج
تک تم نے اس ملک کے لیے کوئی کارنامہ سرانجام دیا سوائے تمھارا باپ جو بنگلہ دیش
بننے کا قائل تھا اس غدار ابن غدار کے علاوہ تمھارے پلے کیا ہے
تمھارا باس میر شکیل الرحمان بڑا بد معاش بنتا تھا پتا ہے آج کتنے دن بعد بیچارہ ضمانت پر رہا ہوا ہے اور تمھاری کیا اوقات ہے
تم ہی تھے جو زرداری کا انٹرویو دلوا کو دھمکیاں دلواتے تھے کسی کی کیا اوقات کے زاداری کو کچھ کہ سکے پھر دیکھا زرداری چھور اس کی بہن تک جیل گئی پتا تک نہ ٹوٹا
اور ہاں زرداری سب پر بھاری نے ایک کھیل کھیلا تھا تم نے زرداری کے ساتھ ملکر اپنا لایا سینٹ چیر مین قربان کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے عمران خان کو شکست دے دی خان نے کہا چلو یہ بھی چیلنج قبول کرتے ہیں اور چیرمین ہٹاکر دیکھاؤ یقین کیجے وہ ذلالت بھی دیکھنے کے لائق تھی شکست ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس دن یہ شکست ہوئی تم وہاں منہ لٹکا کر بیٹھے تھے
اور پھر مولانا نے لانگ مارچ کیا تم آغاز میں ہی وہاں پہنچ گئے تھے اور بڑی خاکی وردی پہن کر آئے تھے مولانا کے چڈو بن کر جب مولانا فضلو ڈیزل خود نکلا جناب اب لانگ مارچ ہو گا تم ترجمانی کر رہے تھے بس تباہی ہو گی ہر طرف افراتفری ہو گی اگ کے دریا بہیں گیں بشارتیں چلائی گیں جھوٹے استخارے تک بیان کیے مولانا آرہا ہے جا رہا ہے نہا رہا ہے کھا رہاہے ۔۔۔ لیکن آخر حاصل کچھ نا ہوا مولانا کئی دن ذلیل ہواآخر خاک چھان کر گھر چلا گیا یاد ہے کہ نہیں وہ دن اپنی اوقات میں رہنا چاہیے
کوئی بھی بات ہو فوج کی طرف لے کر جانا تمھاری مکاری ہوتی ہے چاہے تمھاری گھر کام کرنے والی نہ آئے تمھیں اس میں بھی فوج کی سازش کی بونظر آتی ہے بڑے اعلی نسلی کتے بھی یہ کام نہیں کر سکتے جو جناب انجام دے لیتے ہیں پاکستان میں آپ جناب اپنی مثال آپ ہیں
تم جو بڑی مکاری کے ساتھ جمہوریت کی گاڑی لے کر نلکتے ہو اپنے پروگراموں میں اور وہ گاڑی پارک ہوتی ہے بد ترین کرپٹ سیاسدانوں کے گھر کے سامنے اس عوام کو کب تک بدھو بناؤ گے یہ تمھارا اصل چہرہ جان چکی ہے جب تم ماما قدیر کی طرفداری کرتے تھے اس کو ہیرو بلوچستان بنا کر پیش کرتے تھے اور وہ پاکستان کے خلاف ہندوستان سے مدد مانگتا ہے
اب تو تمھاری پی ڈی ایم بھی تتر بتر ہوگئی ۔۔۔۔۔۔ کہان ہیں تیریان پیش گوئیاں تم تو شرمندہ بھی نہیں ہوتے پتا نہیں ڈھیٹ ہونے کی لت پر گئی تمیں
تم چاہے منہ چھور کر کچھے میں بھی آگے پیچھے ہاتھ پھیرو کچھ نہیں ہو نا
حامدمیر تیری کیا اوقات ہے مجھے تیری تعلیم اور ذہنی صلاحیت دونوں پر شک ہے آج
تک تم نے اس ملک کے لیے کوئی کارنامہ سرانجام دیا سوائے تمھارا باپ جو بنگلہ دیش
بننے کا قائل تھا اس غدار ابن غدار کے علاوہ تمھارے پلے کیا ہے
تمھارا باس میر شکیل الرحمان بڑا بد معاش بنتا تھا پتا ہے آج کتنے دن بعد بیچارہ ضمانت پر رہا ہوا ہے اور تمھاری کیا اوقات ہے
تم ہی تھے جو زرداری کا انٹرویو دلوا کو دھمکیاں دلواتے تھے کسی کی کیا اوقات کے زاداری کو کچھ کہ سکے پھر دیکھا زرداری چھور اس کی بہن تک جیل گئی پتا تک نہ ٹوٹا
اور ہاں زرداری سب پر بھاری نے ایک کھیل کھیلا تھا تم نے زرداری کے ساتھ ملکر اپنا لایا سینٹ چیر مین قربان کرتے ہیں اور کہتے ہیں ہم نے عمران خان کو شکست دے دی خان نے کہا چلو یہ بھی چیلنج قبول کرتے ہیں اور چیرمین ہٹاکر دیکھاؤ یقین کیجے وہ ذلالت بھی دیکھنے کے لائق تھی شکست ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جس دن یہ شکست ہوئی تم وہاں منہ لٹکا کر بیٹھے تھے
اور پھر مولانا نے لانگ مارچ کیا تم آغاز میں ہی وہاں پہنچ گئے تھے اور بڑی خاکی وردی پہن کر آئے تھے مولانا کے چڈو بن کر جب مولانا فضلو ڈیزل خود نکلا جناب اب لانگ مارچ ہو گا تم ترجمانی کر رہے تھے بس تباہی ہو گی ہر طرف افراتفری ہو گی اگ کے دریا بہیں گیں بشارتیں چلائی گیں جھوٹے استخارے تک بیان کیے مولانا آرہا ہے جا رہا ہے نہا رہا ہے کھا رہاہے ۔۔۔ لیکن آخر حاصل کچھ نا ہوا مولانا کئی دن ذلیل ہواآخر خاک چھان کر گھر چلا گیا یاد ہے کہ نہیں وہ دن اپنی اوقات میں رہنا چاہیے
کوئی بھی بات ہو فوج کی طرف لے کر جانا تمھاری مکاری ہوتی ہے چاہے تمھاری گھر کام کرنے والی نہ آئے تمھیں اس میں بھی فوج کی سازش کی بونظر آتی ہے بڑے اعلی نسلی کتے بھی یہ کام نہیں کر سکتے جو جناب انجام دے لیتے ہیں پاکستان میں آپ جناب اپنی مثال آپ ہیں
تم جو بڑی مکاری کے ساتھ جمہوریت کی گاڑی لے کر نلکتے ہو اپنے پروگراموں میں اور وہ گاڑی پارک ہوتی ہے بد ترین کرپٹ سیاسدانوں کے گھر کے سامنے اس عوام کو کب تک بدھو بناؤ گے یہ تمھارا اصل چہرہ جان چکی ہے جب تم ماما قدیر کی طرفداری کرتے تھے اس کو ہیرو بلوچستان بنا کر پیش کرتے تھے اور وہ پاکستان کے خلاف ہندوستان سے مدد مانگتا ہے
اب تو تمھاری پی ڈی ایم بھی تتر بتر ہوگئی ۔۔۔۔۔۔ کہان ہیں تیریان پیش گوئیاں تم تو شرمندہ بھی نہیں ہوتے پتا نہیں ڈھیٹ ہونے کی لت پر گئی تمیں
تم چاہے منہ چھور کر کچھے میں بھی آگے پیچھے ہاتھ پھیرو کچھ نہیں ہو نا