حافظ آباد:زیادتی کی شکار خاتون کو پولیس نےاہلخانہ سمیت حوالات قید میں کردیا

jail.jpg


حافظ آباد کی ایک خاتون جنسی زیادتی کا شکار ہوکر انصاف کی تلاش میں تھانے گئی مگر انصاف ملنے کے بجائے اہلخانہ سمیت تھانے میں قید ہوگئی۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق پنجاب کے شہر حافظ آباد میں پولیس کی بے حسی اور ملزمان کی سرپرستی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں پولیس نے متاثرہ خاتون کو انصاف دینے کے بجائے صلح کرنے کیلئے دباؤ ڈالا اور جیل میں قید کردیا۔

رپورٹ کے مطابق حافظ آبا دکی صنوبر نامی خاتون کو حمزہ نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گھر میں اکیلا پاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

متاثرہ خاتون اپنی والدہ اور شوہر کے ہمراہ داد رسی کیلئے تھانے پہنچی تو ایس ایچ او نے ملزم کے ساتھ ساتھ خاتون اس کے شوہر اور والدہ کو بھی حوالات میں بند کردیا۔

متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او نے میری والدہ کو رہا کرکے کہا کہ اچھی طرح سوچ لو اور صلح کرلو ورنہ بیٹی اور داماد کو جیل بھجوادوں گا،متاثرہ خاتون کی والدہ نے تھانے سے رہائی ملنے کے بعد سیشن جج کو درخواست دی اور سارا مدعا بیان کیا۔

سیشن جج کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو تین دن حوالات میں رہنے کے بعد رہائی ملی، سیشن جج نے مذکورہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کیلئے بھی احکامات جاری کردیئے ہیں۔

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او نے ملزمان سے ساز باز کی ہوئی تھی اور ہم پر مقدمہ درج کرنے بجائے صلح کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا تھا، انکار کے باعث ہمیں حوالات میں بند کردیا۔

اس سے پہلے بھی اجتماعی زیادتی کے واقعیات سامنے آ چکے ہیں۔