
وفاقی بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا جس کی تیاریاں مکمل کی جا رہی ہیں، ایسے میں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے پاکستان کے ساتھ معاہدے کیلئے تیار کی گئی تجاویز کا مسودہ حکام کے ساتھ شیئر کر دیا ہے۔
قرض کے نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی طرف سے عائد کردہ شرائط وتجاویز کے تناظر میں پاکستان کی معاشی ٹیم اگلے مالی سال 2024-25ء کے وفاق بجٹ کی تیاری کو حتمی شکل دے گی۔
اگلے مالی سال 2024-25ء کا بجٹ پیش کرنے سے پہلے آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستانی حکام کو ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1290 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1250 ارب روپے مقرر کرنے پر اصرار کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی معاشی ٹیم بجٹ سازی میں آئی ایم ایف کے ساتھ آن لائن روابط اور ورچوئل ملاقاتوں کے تناظر میں معاملات کو آگے بڑھا رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے دی گئی تجاویز کے مسودہ میں جی ایس ٹی کی شرح 18 سے بڑھا کر 19 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، یہ تجویز منظور کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو 1 سال میں 180 ارب روپے اضافی ریونیو حاصل ہو گا۔
وفاقی بجٹ میں آئی ایم ایف نے پرسنل انکم ٹیکس کے حوالے سے زیادہ آمدنی رکھنے والے شہریوں کیلئے ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ شرح 30 سے 40 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔ سرکاری ملازمین کے لیے مقرر کردہ ٹیکس سلیبز کی تعداد کو کم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سلیبز کی تعداد 7 سے 4 کر دی جائے۔
آئی ایم ایف کی تجاویز کے مطابق زیرو ریٹنگ سے متعلقہ سیلز ٹیکس ایکٹ سے پانچواں شیڈول ختم کرنے اور برآمدات کے علاوہ تمام اشیاء کو جی ایس ٹی کی معیاری شرح میں لانے کا کہا گیا ہے۔ چھٹے شیڈول میں غیرضروری ٹیکس چھوٹ ختم کرنے، آٹھویں شیڈول کے تحت ٹیکسوں کی رعایتی شرح صرف صحت وتعلیم اور غذائی اشیاء جیسی ضروری اشیاء تک محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
آئی ایم ایف کی تجویز کے مطابق ان اشیاء پر عائد شرح کو 10 فیصد کے قریب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ بجٹ سازی حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ نئے پروگرام کی مذاکرات جاری ہیں اس لیے توقع ہے کہ ان شرائط کو نافذ کر دیا جائے گا جس سے بجٹ منظوری کے بعد سٹاف لیول معاہدہ طے پانے کا راستہ ہموار ہو گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10imfbudgegttajzjvevevs.png