
ملکی سیاست میں ہلچل، جہاں ایک طرف اپوزیشن کے رابطے تیزہوگئے ہیں وہی دوسری طرف وزیراعظم عمران خان بھی متحرک ہوگئے۔ وزیراعظم کے میڈیا اجلاس طلب کرنے پرمسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سوشل میڈیا پر جاری اپنی ٹوئٹ میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "اور گھبرا اپوزیشن رہی ہے؟"
وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا۔ پارٹی کا یہ اہم اجلاس وزیراعظم کے زیر صدارت آج وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائیگا، اس کے ساتھ ساتھ اتحادیوں سے رابطوں پر مشاورت اور اہم فیصلے بھی کیے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1493125150186749953
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی والے گھبرائے ہوئے نہیں، میں نے تحریک انصاف کی سخت ٹریننگ کرائی ہوئی ہے، جو گھبرائے ہوئے ہیں انہیں اب چودھری شجاعت حسین کی صحت یاد آگئی ہے ، وہ 20، 20 سال بعد اپنے ایم این ایز کی فوتگیوں پر بھی جا رہے ہیں،مجھے چودھری خاندان پر پورا اعتماد ہے، مونس الہٰی کام کو جہاد سمجھ کر کر رہے ہیں۔
اجلاس میں عوامی رابطہ مہم کو آگے بڑھانے کیلئے تجاویز سمیت پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ف کے لانگ مارچ پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سربراہ این سی او سی اسد عمر، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر تعلیم شفقت محمود، فرخ حبیب، علی زیدی، قاسم سوری، خسرو بختیار و دیگر شرکت کریں گے۔
وزیراعظم نے ترجمانوں اور میڈیا سٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا ہے۔ اس اجلاس میں اپوزیشن کی سیاسی سرگرمیوں کے جواب میں میڈیا حکمت عملی پر بریفنگ دی جائے گی۔ اپوزیشن نے نمبرز گیم پوری ہونے تک وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع نہ کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے تحریک قومی اسمبلی میں رواں ہفتے جمع کروانے کی تجویز دی تھی۔ ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق تحریک عدم اعتماد 20 فیصد اراکین کے دستخطوں سے جمع ہونی ہے، اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے اراکین کی تعداد 162 ہے، حکمران اتحاد کے پاس 179 اراکین ہیں۔
پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی کی اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا۔ کیونکہ تحریک جمع کروا دی تو پھر اس پر کارروائی شروع ہوجائے گی اور ان کے پاس ابھی نمبرز پورے نہیں۔ اپوزیشن کو تحریک کی کامیابی کےلیے دس اراکین کی ضرورت ہے۔
اپوزیشن ق لیگ اور ایم کیوایم کے دس اراکین کی حمایت کا یقین ہونے کے بعد ہی تحریک جمع کروانے گی۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کےلئے ابھی تک اپنی کمیٹی بھی نہیں بنا سکی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-and-maryam-tr.jpg