Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
جناب وزیراعظم صاحب ، کم از کم ایک جلاد تو اپ پی سی بی میں بھیج سکتے ہیں ؟
تھپڑ سے ڈر نہیں لگتا صاحب ، پیار سے لگتا ہے
کسی بھی کھیل میں ہار جیت کو کھیل کا حصہ سمجھا جاتا ہے مگر جب کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج اور پلاننگ کا فقدان ایک عام کرکٹ سے محبت کرنے والوں کو نظر آنا شروع ہو جائے تو سب کا دل دکھتا ہے کیونکےکرکٹ وہ واحد کھیل ہے جو تمام پاکستانیوں کو اپس میں جوڑتا ہے . اس کھیل میں کسی قسم کی بد نیتی میری
میں غداری سے مترادف ہے
پاکستان میں ہر طبقے کی نمائندگی کرنے والے غدار ہیں تو انسان بے بسی کی تصویر بنا رہتا ہے . بد قسمتی سے پنجاب کی نمائندگی کرنے والا جنرل ، افسران ، جج ،سیاستدان ، صحافی
سب کے سب روح کی گہرایوں تک کرپٹ ہیں . انکی موجودگی میں کسی بھی شعبے میں اچھائی کی امید بلکل چھوڑ چھاڑ کر ڈنڈا لے کر میں انکے پیچھے لگا ہوا ہوں
جب تک پاکستان کے سینئر کرککٹرز بورڈ سے فارخ نہیں ہوں گے ، تب تک ٹیم میں شفارشی کھلاڑی کرکٹ کی بجائے عوامی جذبات سے کھیلتے رہیں گے . سینئر
کرککٹرز کی اپس میں دوستیاں ہیں لھذا اقربا پروری اپنے عروج پر ہے حالانکہ پاکستان میں کئی کھلاڑی ابھر کر قومی سطح پر نکلے تھے
پاکستان اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ انگلینڈ کے خلاف کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی انفرادی کوششوں سے جیتا جسے فلوک سمجھا جانا چاہئے . بدقسمتی سے پاکستان میں کوئی کھلاڑی ریٹائر ہونے کو تیار نہیں ہوتا . اپ محمد عامر کو دیکھ لیں . جب ٹیم مینجمنٹ نے اسے فارخ کیا تو سینئر کھلاڑی اسکے دفاع میں ا گئے تھے . پاکستان کرکٹ لیگ میں جواری عامر کی کارگردگی ہم سب کے سامنے ہے . اپ محمد حفیظ کی کارگردگی بھی پی ایس ایل میں چیک کر لیں مگر یہ ارب پتی کھلاڑی پاکستانی کرکٹ کی جان چھوڑنے کو تیار ہی نہیں ہوتا . مجھے یاد ہے کہ شعیب اختر اپنے آخری ورلڈ کپ سے پہلے مکمل ان فٹ تھے مگر ہمارا " سپر سٹار " بضد ہو کر سٹریچر پر لیٹ کر پاکستان کی طرف سے ورلڈ کپ کے اہم میچ کھیلا تھا . پاکستانی ٹیم میں با عزت بہت کم کھلاڑی خود سے ریٹائر ہوے ہیں. شکر ہے شعیب ملک سے فلحال ہماری جان چھوٹی ہے
پاکستان میں بے شمار سپورٹس چنیل کرکٹ کو کوور کرتے ہیں مگر کسی بھی سپورٹس جورنلسٹ نے پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کی کار گردگی کا جائزہ نہیں لیا تھا
١- اپ حفیظ کو دیکھ لیں ، اسکی سنیارٹی کا کیا فائدہ جب بطور سینئر ممبر پاکستانی ٹیم کو اسکی ضرورت ہوتی ہے
رمیض راجہ نے تو اب کچھ کہنا بھی چھوڑ دیا ہے
٢- اپ سرفراز احمد کو دیکھ لیں . اگر سرفراز کو نا کھلائیں تو کراچی والے ناراض ہو جاتے ہیں . لوگوں کو شرم انی چاہئے جو لسانیت کی بنیاد پر ٹیم مینجمنٹ پر پریشر ڈلواتے ہیں
٣- اپ اعظم خان کو دیکھ لیں . یہ بندہ کسطرح آج آوٹ ہوا . پاکستانی ٹیم میں زبردستی کھیل کر نا صرف اس نے اپنے باپ کے نام کو ڈوبوایا اور پاکستانی ٹیم میں شمولیت سے ٹیم کا مورال بھی ڈاؤں کروایا اور ٹیم کو بھی ہروایا
معین خان کا کسینو سکینڈل بھی ابھرا تھا مگر موصوف ابھی تک کرکٹ سے چمڑے ہوے ہیں . یہی ہوتا ہے جب معاشرہ میں اخلاقیات کا فقدان ہو
٤- جس میچ میں بابر اعظم اور محمد رضوان جلد آوٹ ہو جائیں ، حفیظ اور اعظم خان کی وجہ سے مڈل آرڈر بھی ہمیشہ بیٹھ جاتی ہے . سابقہ کرککٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ٹیم میں چار پہلوان کھیل رہے ہیں
٥- آخر پاکستان کے سینئر کرککٹر ٹیم مینجمنٹ میں کیوں شامل ہوتے ہیں جب وہ پریشر برداشت ہی نا کر سکیں ؟
جب پروفیشنل کرککٹر ٹیم مینجمنٹ کا حصہ نہ ہوں تو الزام دیا جاتا ہے کہ جنہوں نے ساری زندگی کرکٹ نہیں کھیلی وہ کھلاڑیوں کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں . پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے سینئر کھلاڑی مال مفت دل بے رحم پر کب تک ہاتھ صاف کرتے رہیں گے ؟
دکھ اس بات سے ہوتا ہے پاکستان کی کرکٹ میں شفارش اور اقربا پروری کا کلچر اپنے عروج پر ہے جب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان ہیں
جناب وزیراعظم صاحب ، کم از کم اپ ایک جلاد تو پی سی بی میں بھیج سکتے ہیں ؟
جناب وزیراعظم ، اپ نے ڈیپارٹمنٹس کی ٹیم ختم کروا دی مگر اسکے بعد اپنے کرکٹ بورڈ کو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا
آخر پاکستان میں کس قسم کا سسٹم ہے جہاں سے کرکٹر نکل رہے ہیں ؟
کیا سلیکٹر اور کوچ رکھنے کا کوئی طریقہ کار ہے یا صرف کسی کا سپر سٹار ہونا کافی ہے ؟
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/RVXN7xSz/Logo.png
Last edited: