میں سواۓ دو سال کالج کے اور بقیہ تمام عرصہ میں ان اداروں میں پڑھا ہوں جن میں جمیعت نہیں تھی ، اسی لئے مجھے یہ اندازہ ہے کہ جمیعت کے نہ ہونے کا نقصان کیا ہوتا ہے
میں نے کیمبرج سسٹم میں اور آکسفورڈ کے نصاب میں سکولنگ کی ہے ، میرٹ میں سب سے ٹاپ پر آنے والے کالجوں میں سے ایک میں انٹرمیڈیٹ کیا ہے اور غیر سرکاری یونیورسٹی سے اسکالر شپ لے کر بیچلر اور یورپ کی قدیم روایتی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد اب ڈاکٹریٹ کر رہا ہوں
مجھے جمیعت میں لانے والے خود بھی بورڈ میں پوزیشن ہولڈر تھے اور انسے مفت ٹیوشن پڑھنے کے بہانے جمیعت میں میری انٹری ہوگئی
تو اب آپ لوگوں کو کیا سمجھاوں کہ جو آدمی صبح ٤ بجے سخت سردی میں میلوں پیدل چل کلر آپکو اور دوسروں کو فجر
پر اٹھانے آجاے ، وہ خود جواری اور بدکردار کیسے ہوگا
ایک طرف آپ جیسے آزاد خیال مردوں کی گالیاں اور دوسری طرف آپکے والدین کی دعا یں ہیں تو فیصلہ کرنا کافی آسان ہوجاتا ہے
مین ںے ایک ایلیٹ اسکول میں تعلیم حاصل کی ہے اور میرے کلاس فیلوز آج تمام شعبوں میں لیڈ نگ رول ادا کر رہے ہیں چاہے وہ شوبز ہو ، فائن آرٹس ہو ، ملٹی نیشنل ہوں یا اپنے کاروبار
اسلئے یہ سیکولر ازم اور مغربی ماحول اندر سے کتنے کھوکلے ہیں اسکا بھی اندازہ ہے مجھے ، وہ خلوص کبھی نہی ملا جو جمیعت کے اندر حاصل ہوا
میرا اندازہ یہ ہے کہ آپ لوگوں سے زیادہ جمیعت کو بھی اور آزاد خیالی کو بھی میں اچھی طرح بھگت چکا ہوں
اور یہ موا بغدادی آپکا خلیفہ ہوگا ، میں تو ابو بکر ، عمر ، عثمان و علی ر ض کو اپنا خلیفہ مانتا ہوں
اور آج کے دور کے میرے آئیڈیل اردوگان ، مہاتر اور محمد مورسی ہیں ان شا الله سراج صاحب بھی ان دینی رہنماؤں کی طرح اپنی قوم کو عزت اور ترقی ، غیرت اور انصاف بحال کروا کر دکھاینگے
اخر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جو لوگ خالص دینی جذبے کے ساتھ لوگو
ں کی خدمت کرنے کا حوصلہ رکھتے ہوں وہ آپکی لان تان سے بلکل متاثر نہیں ہونگے ان کا مقابلہ کرنے کے لئے ان سے زیادہ جذبے سے لوگوں کی خدمت کرنی ہوگی ورنہ گھر بیٹھ کر گالی گلوچ کرنے سے آپ خود اپنے ہی ڈپریشن میں اضافہ کرینگے
زکر و فِکرِ صبحگاہی اچھی بات ہے لیکن اس کا کالجوں اور یونیورسٹیوں میں غنڈہ گردی کے ضمن میں حوالہ میری سمجھ میں نہیں آیا۔ کتنے طلباء ہیں جو جمیعت کے ان نمازی حضرات کی راہنمائی کے نتیجے میں ان آدابِ سحر خیزی کی پاسداری کر رہے ہیں؟ کیا پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے ملحقہ مسجد فجر کے وقت نمازیوں سے بھر جاتی ہے؟ ہمارا مسئلہ ہی یہ ہے کہ اپنے برے کاموں پر پردہ ڈالنے کے لیے فوراً اسلام کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں ورنہ نماز کا شرافت، خلوص اور خوش اخلاقی سے کیا تعلق ہے؟ نماز تو وہ مُلّا بھی پڑھتے ہیں جو معصوم انسانوں کی گردنیں اتارتے ہیں۔ آپ اس بات کا اعتراف کیوں نہیں کرتے کہ باوجود اسکے کہ جمیعت میں بہت اچھے لوگ موجود ہیں، اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو اسے سیاست کی نرسری کے طور پر لیتے ہیں اور جیسا کہ ہمارے ملک کی مجموعی سیاست میں اخلاقی گراوٹ اور بد کرداری موجود ہے ویسے ہی جمیعت بھی بد کرداروں اور بد اخلاقوں سے پاک نہیں۔