جماعت اسلامی کا جلسہ اسلامی انقلاب دیر اپر

پشاور۔ جماعت اسلامی دیر بالا کے تحت دیر سٹیڈیم میں دیر کے سیاسی تاریخ کے سب سے بڑے جلسہ اسلامی انقلاب کا انعقاد۔جلسہ میں شریک دیر کوہستان کی بزرگ شخصیت پاتراک خان کے مطابق انہوں نے اپنی 92 سالہ زندگی میں اتنا عظیم الشان جلسہ کم ازکم دیر بال
ا کی تاریخ میں اس سے قبل نہیں دیکھا۔جلسہ انقلاب میں دیر خاص سے دروڑہ تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گیی جس کی وجہ سے 4 گھنٹے تک ٹریفک جام رہنے کی وجہ سے ہزاروں افراد 5 کلو میٹر سے زاید سفر پیدل طے کر کے جلسہ گاہ پہنچے جلسہ کی وجہ سے دیر بالا کے ہوٹلوں میں کھانا،تمام پیٹرول پمپوں میں پیٹرول و ڈیزل اور دیر بالا بازار کے تمام مساجد میں پانی کی شدیدقلت دیکھنے میں آیی ۔کامیاب جلسہ اسلامی انقلاب میں مختلف ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق ایک لاکھ سے زاید افراد نے شرکت کی جبکہ لگ بھگ 30 ہزار سے زاید افراد بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے جلسہ گاہ پہنچنے مین ناکام رھے۔دیر خاص میں واقع 43 کنال رقبے پر محیط فٹ بال سٹیڈیم میں صبح 9 بجے سے قافلوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا اور جلسہ کے اختتام تک تسلسل کے ساتھ لوگ جلسہ گاہ میں داخل ھوتے رھے۔جلسہ اسلامی انقلاب میں شرکت کے لیے امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن،نایب امیر سراج الحق،صوبایی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان،صوبایی جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان امیر جماعت اسلامی فاٹا صاحبزادہ ہارون الرشید، جماعت اسلامی دیر پایین کے امیر مولانا اسد اللہ،دیر پایین سےقومی اسمبلی کے امیدوار صاحبزادہ محمو یعقوب خان اور دیگر قایدن جب واڑی پہنچے تو سابق ممبر صوبایی اسمبلی اور جماعت اسلامی دیر بالا کے نایب امیرملک بحرام خان نے ان کا شاندار استقبال کیا اور انہیں ہزاروں چھوٹی بڑی گاڑیوں کی جلوس میں دیر بالا روانہ کیا راستے میں سابق صوبایی وزیر صحت عنایت اللہ خان کی قیادت میں براول بانڈہ سے اور جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار برایے صوبایی اسملی حلقہ دیر کوہستان ملک محمد علی کی قیادت میں کوہستان سے بہت بڑے جلوس قایدین کے کاروان میں شامل ھویے۔

