
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ان کی جس دن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی وہ احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ رینجرز کے کردار پر بات کریں گے۔
نجی چینل ڈان کے پروگرام میں میزبان نے سوال کیا جس پر شیخ رشید نے کہا کہ 9 اپریل کو بے شک وہی وزیر داخلہ تھے مگر ہمیشہ ایک چہرہ پیچھے بھی ہوتا ہے۔
میزبان نے سوال کیا کہ کیا اس دن واقعی کوئی ہیلی کاپٹر وزیراعظم ہاؤس اترا تھا جس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہیلی آیا یا نہیں آیا اس کا مجھے پتہ نہیں لیکن قیدیوں والی گاڑیاں میرے سامنے آئی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1536077724632096771
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح 25 مئی کو خواتین اور بچوں کے ساتھ ظلم کیا گیا جب کبھی جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو اس پر احتجاج کروں گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ راناثنااللہ تو ویسے ہی شوپیس بنا ہوا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1536074942726524930
انہوں نے بتایا کہ موجودہ وزیرداخلہ راناثنااللہ نے ان کی بہنوں کے گھروں پر چھاپے مرائے اور ان کو پریشان کیا گیا۔ مقصد شیخ رشید کی گرفتاری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو جو کچھ ہوا اس کے پیچھے صرف رانا ثنااللہ نہیں تھا۔