
سینئر اینکر پرسن کامران شاہد نے کہا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب باپ ناراض ہوجاتا ہے تو تاش کے تمام پتے بکھر جاتے ہیں،باپ سے میرا مطلب "بلوچستان عوامی پارٹی " ہے۔
دنیا نیوز کی خصوصی نشریات سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر اینکر پرسن نے کہا کہ وزیراعظم نے جو 27 مارچ کے جلسے میں خط لہرا کردکھایا اس خط کو انہوں نے پہلے اپنے اتحادیوں کے ساتھ کیوں شیئر نہیں کیا؟ اگر واقعی ایسی کوئی بیرونی سازش ہورہی تھی تو اس پر پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے کوئی بریفنگ کیوں نہیں آئی؟ کیونکہ فوج کی نظر میں یہ کوئی خطرے والی بات نہیں ہے۔
انہوں نے عمران خان کے آخری گیند تک لڑنے سے متعلق بیانیے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ملک اس وقت سنگین سیاسی و معاشی بحران سے دوچار ہے ،روزانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر وزیراعظم عمران خان جو یہ دیکھ رہے ہیں کہ ان کی اسمبلی میں عددی اکثریت ختم ہوچکی ہے وہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔
کامران شاہد نے کہا کہ اگر وزیراعظم استعفیٰ دیدیں تو ان پر یہ ٹھپہ بھی نہیں لگے گا کہ انہیں نکالا گیا ہے، بلکہ وہ خود استعفیٰ دے کر پنجاب اسمبلی، خیبر پختونخوا اسمبلی اور قومی اسمبلی سے اپنے اراکین مستعفیٰ کرواکر ملک میں عام انتخابات کیلئے راہ ہموار کرسکتے ہیں اور اس طرح انہیں ایک فریش مینڈیٹ ملنے کا بھی امکان ہے۔
کامران شاہد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی کرسی بچانے کیلئے اپنے وسیم اکرم پلس کی قربانی بھی دیدی، تاہم جو خطرہ تھا کہ عثمان بزدار ہے تو عمران خان ہے وہ صحیح ثابت ہوگا، عثمان بزدار کے جانے کے بعد اب عمران خان کے جانے کے راستے بھی کھل گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ڈٹ کر کھیلنا ہو یا آخری گیند تک لڑنے کی بات کا ایک ہی جواب ہے اسپورٹس مین اسپرٹ، اگر کسی میں اسپورٹس مین اسپرٹ نہیں ہے، اگر ہار تسلیم کرنے کا جگرا نہیں ہے تو آپ کو نہ میدان کے آداب آتے ہیں اور نہ ہی آپ کو یہ پتا ہوگا کہ آپ نے کرنا کیا ہے، باپ ناراض ہوجائے تو تاش کے سارے پتے بکھر جاتے ہیں ، باپ سے میرا مطلب بلوچستان عوامی پارٹی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5kamranshahbapatybikhr.jpg