such bolo
Chief Minister (5k+ posts)
بسم الله الرحمٰن الرحیم
جاوید چودھری کے لئے
اس فورم کے اکثر ممبر اس بات کے گواہ ہیں ہیں کہ پی ٹی ای کے لئے میری ہمدردیاں مشروط رہی ہیں اور پی ٹی ای سے ہمدردی کی وجوہات وہ مخصوص مقاصد اور مطالبات ہیں جو پی ٹی ای وقتا فوقتا دہراتی رہتی ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان مطالبات اور مقاصد میں عمران خان اور پی ٹی ای مخلص ہیں...غلطیاں غلط فیصلے وغیرہ یہ کسی بھی جماعت یا انسان سے جدا نہیں اور پی ٹی ای بھی اس سے مبرا نہیں
جاوید چودھری کے جس کالم کے جواب میں یہ تحریر میں لکھ رہا ہوں یہ کالم کم اور صحافتی دہشتگردی زیادہ ہے
جاوید چودھری جلد بازی میں اور شاید نفرت سے بھرپور جنھجھلاہٹ میں یہ بھول گنے کہ وہ ایک صحافی ہیں اور ایک صحافی کا غیر جانبدارانہ رویہ ہی اسکو عزت فراہم کرتا ہے
مذکورہ کالم میں جاوید چودھری نے چولوں کی بھرمار کی ہوئی ہے اور یہ کالم تضادات کا ایک مجموعہ ہے...ایسا لگتا ہے کہ چول کالموں کی ریس کے لئے یہ کالم لکھا گیا ہے
میں جاوید چودھری کی کالم کا نقطہ وار جواب دینے کی کوشش کر رہا ہوں..امید ہے اپنی بات پنہچانے میں کامیاب ہوجاونگا...ان شا الله
جاوید چودھری صاحب نے لکھا ہے
میں حیران ہوں کہ جاوید چودھری نے اس دوستی کے خاتمے کا اعلان کیوں کیا ہے؟ کیا صرف مبالغہ پیدا کرنے کے لئے یا انھیں عمران خان سے براہ راست کوئی تکلیف پنہچی ہے یا عمران خان کی سیاسی سرگرمیوں سے خوش نا ہونے پر دوستی ختم کرنے جیسی چول ماری ہے...کیا یہ ایک صحافی کو زیب دیتا ہے؟؟
میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ تو پھر بھی کسی نا کسی منطق پر پورا اترتا ہے..مگر جاوید چودھری کا یہ دعوی تو عقل سے بالا تر ہے
اب ذرا وہ زیادتیاں پڑھیں جن کا ذکر جاوید چودھری نے اپنے کالم میں کیا ہے
جی جناب اس بڑی چول کوئی ہوگی اور کیا کوئی تھوڑا سا بھی پڑھا لکھا اس بات کو تسلیم کریگا؟؟
کیا پاکستان کی جس اشرافیہ کا ذکر کر رہے ہیں وہ پچھلے ٧ سالوں میں ایک قلب اور ایک جان ہو کر نہیں رہی؟؟
یہ اشرافیہ جو ظاہر میں اپس میں لڑتی رہی مگر پیچھے سے مک مکا تھا...کیا یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی ہے؟؟
موجودہ مارچ نے کیا انکی اندرونی دوستیوں کا پردہ چاک کر کے عوام کے سامنے انھیں ننگا نہیں کردیا؟؟ اس اشرافیہ کا ایک ساتھ ہوجانا انکی کمزوری کی علامت ہے یا انکی مضبوطی کی؟؟
اور قوم نے کونسا دیوار سے لگایا تھا؟؟ کونسا غیر قانونی کام کے جو سندھ میں پی پی پی اور پنجاب اور وفاق میں ن لیگ نہیں کر رہی اور اور کونسا انھیں ڈر ہے؟؟ اور کون انسے حساب لے سک رہا ہے؟ اور کونسی ریاست انسے حساب لینا چاہتی تھی جو اب نہیں لے سکے گی؟؟
یہی تو رونا ہے اور اسی کی تو دعا ہے کہ کچھ ایسا ہو کہ انسے حساب لیا جا سکے
اور آپ ہیں کہ اپنا رونا لئے بیٹھے ہیں
ہاہاہاہا..یہ کیا باتیں کر رہے ہو جاوید چودھری...کیا ہم تمھیں خلائی مخلوق لگتےہیں یا تم خلا سے ابھی ابھی اے ہو
رٹ کیا چیز ہے؟؟؟ یہاں تو بدمعاشی ہے
اور جو جس علاقے کا بدمعاش ہے وہی اسکی رٹ ہے
ماڈل ٹاؤں واقعہ اور پھر ایف آئ آر کا درج نا ہونا، گلو بٹ کو پوری قوم نے دیکھنا اور پھر آج رہا ہو کر باہر گھومنا، جوڈیشل کمیشن اور جے آئ ٹی کی رپورٹس کا پاؤں تلے روندنا، مسلم لیگی ایم این ایے کے تھانے پر حملہ کی فوٹیج ہونا پھر با عزت بری ہونا، پچھلے دنوں مسلم لیگی ایم این اے کے لڑکوں کا زنا بلجبر کرنا ایف آئ آر کا درج ہونا اور پھر کیس کا بند ہوجانا
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں...یہ تو پچھلے ٣-٤ ماہ کے چیدہ چیدہ واقعات ہیں جو میڈیا میں نشر ہووے
آپکو کونسی رٹ درکار ہے ذرا اسکی بھی تفصیل ہمیں بتادیں...جس کے نا ہونے پر آپکو افسوس ہو رہا ہے
اگر توحقیقی رٹ ہوتی اور بدمعاشی نا ہوتی تو یہ مسلے ہی نا ہوتے
چودھری صاحب آپکی اس چول کا جواب خود اپنے ہی اپنی تحریر کے آخر میں دیدیا ہے میں کیا لکھوں صرف اتنا کہ سکتا ہوں کہ تعصب اور نفرت میں انسان کو پتا نہیں ہوتا کہ اپنا رد خود ہی کر رہا ہے..لیجئے پڑھ لیجئے
جی جناب سن رہے ہے؟؟ پڑھ رہے ہیں؟؟ ایک طرف ناکامی کا اعلان دوسری طرف جیت کا اعلان..ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ آپ یہ موقع گنوا چکے اور دوسری طرف کہ رہے ہیں کہ آپ جیت چکے...ہاہاہاہا
یہ ہے اصل مسلہ جو جاوید چودھری بیان کر رہے ہیں...جس کا ذکر انہوں نے بعد میں چھیڑا
مگر مجھے حیرت یہ ہے کہ یہ پروپیگنڈا یا حقیقت تو پچھلے کئی سالوں سے گردش کر رہی ہے کہ پی ٹی ای کی یوتھ سوشل میڈیا پر سخت زبان استعمال کرتی ہے
تو آج آپکو یہ احساس اتنی شدت کے ساتھ کیوں جاگا کہ اپنے اپنی "ارادتمندی" کے خاتمے کے ڈرامے کے بنیادی نقطے میں اس شکایت کو شامل کردیا
اور ذمہ داری بھی عمران خان پر ڈال دی کہ اپنے کارکنوں کی اخلاقی تربیت کریں
جناب جس ملک میں پولیس میں گلو بٹ ہوں اور صحافت میں آپ جیسے چودھری ہوں، تو وہ نوجوان جو ملک میں ہونے والی زیادتیوں پر نالاں بھی اور پریشان بھی اسکی اگر زبان سخت ہوجاۓ تو کیا شکایت...گو اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے میں اس بداخلاقی کا سخت معترض ہوں..مگر یاد رکھنا چاہیے اور شکر ادا کرنا چاہیے کہ یہ نوجوان اب تک صرف زبان کا غلط استعمال کر رہا ہے...الله نا کرے یہ نوجوان تشدد پر اتر آیا تو پھر کوئی بھی محفوظ نا رہے گا...ہونا تو یہ چاہیے کہ آپ حکمرانوں کو انکی نا انصافیوں اور مظالم پر تنقید کرتے اور انھیں نصیحت کرتے کہ اپنا قبلہ درست کریں...مگر افسوس
سول نافرمانی پر تو میں کچھ نا کہونگا، مگر بے گناہوں کو پکڑ کر لے جانے والی پولیس سے اپنے بندوں کو چھوڑانا بھی جناب کے نزدیک جرم بن چکا ہے
ان صاحب کو یا انکے بھائی یا بیٹے کو کوئی پولیس والا بے گناہ پکڑ کر لے جا رہا ہو تو میں پوچھونگا کہ انکا کیا رد عمل ہے
عجیب
اور یہ کب نہیں ہوا ماضی میں؟؟
یہ کہتا ہے کہ ماضی میں ایسا کچھ نہیں ہوا یہ کیوں نہیں بتاتا کہ ن لیگ عدالتوں پر چڑھائی کر چکی ہے، یہ کیوں نہیں بتاتا کہ ایوان صدر پنجاب اسمبلی اور وزیر اعظم ہاؤس پر کیا کیا تماشے ہوچکے ہیں
یہ کیوں نہیں بتاتا کہ چیف جسٹس کی بحالی کے لئے وکلاء سے لے کر عوام نے تحریک چلائی اور لانگ مارچز بھی کیے ڈنڈے بھی کھائے اور مارے بھی، جلاؤ گھیراؤ بھی کیا اور پتھراو بھی..ایسی تحریکوں میں اچھا برا سب ہوتا ہے مگر تحریک کے اصل مقصد کو چھوڑ کر جزیات کی بنیاد پر لمبے لمبے کالم لکھناا صحافت نہیں بلکہ جہالت ہے
او بھائی اسکو کوئی بتاؤ کہ آرٹکل ٢٤٥ لگا کر فوج کو کس نے سیاسی ٹکراو پر ابھارا
اسے کوئی بتایے کہ غلیل اور دلیل کی باتیں کر کے کون فوج کو ذلیل اور رسوا کر کے انھیں اپنا مخالف کرتا رہا
انہے کوئی بتاۓ کہ فوج کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کر کے سیاست میں کس نے گھسیٹا
اسے کوئی بتاۓ کہ ١٤ اگست سے لے کر ٢٤ اگست تک درجن بھر ملاقاتیں کس نے کیں آرمی چیف سے اور کیوں کی
اسکے بعد بھی الزام پی ٹی ای اور عمران خان پر کہ سیاست میں فوج کو گھسیٹا
جھوٹ بولتے اور حقائق کو نظر انداز کرتے شرم نہیں آتی
لو جی...موصوف نے یہ جو چول ماری ہے یہ ریکارڈ ہے
اس چول کا چھوٹا سا جواب یہ ہے کہ نواز شریف نے جو لانگ مارچ کیا تھا اس سے صوبوں میں نفرت پیدا ہوئی تھی یا نہیں؟؟
اس بے ہنگم صحافی کو بے نظیر کالانگ مارچ یاد نہیں شاید
اسے جماعت اسلامی کے لانگ مارچز بھی یاد نہیں
یہ چھوٹی اور چھوٹے صوبوں کی ہی نمائندہ جماعتیں ہیں جن کے لانگ مارچز کو صوبائیت کا رنگ کسی نے نہیں دیا
یہ لگتا ہے خود بہت بڑا متعصب ہے جو ایسی بات که رہا ہے جو آج تک نا کہیں پڑھی نا سنی نا سوشل میڈیا پر نا الیکٹرانک میڈیا پر
یہ لگتا ہے چاہتا ہے کہ کسی طرح پورے معاملے کا رخ اس طرف موڑ دیا جائے
جناب ایک کام کریں...قومی اسمبلی جو کے اب متحد ہوچکی ہے اور بڑے قوانین پاس کر رہی ہے..جس کے ایک ہونے پر کبھی آپ پریشان دکھائی دیتے ہیں اور کبھی خوش
انسے کہیں کہ ایک قانون پاس کردیں کہ ملک میں آئندہ کوئی احتجاج جلسہ جلوس دھرنا اور لانگ مارچ نہیں ہوگا
اگر ایسا قانون یہ اسمبلی پاس کردے تو عوام اس جمہوریت کو دونوں ہاتھوں سے لعنت دے کر رخصت کردے..فلحال ایک ہاتھ سے لعنت کافی ہے
خیر اس کے مخالف تجزیے بھی موجود ہیں...اور کچھ تجزیہ نگار پی ٹی ای کو ون ون کی پوزیشن میں دیکھ رہے ہیں اور حکومت کو ہر حال میں شکست کھاتا ہوا
اور اسکی وجوہات چار سیٹوں اور ماڈل ٹاؤں کے واقعہ سے لے کر جوڑتےھیں جس کا حل کرنا اب حکومت کے لئے ضروری ہوچکا
یہ ایک تجزیہ ہے چودھری صاحب کا جس سے اتفاق بھی کیا جا سکتا ہے اور اختلاف بھی
میری ذاتی راۓ میں عوام کی راۓ حالیہ ٥-٦ دنوں سے تبدیل ہونا شروع ہوئی ہے جو خاص طور پر ٹی وی حملے کے بعد مختلف تھی
لوگ اب حکومتی کرپشن نا اہلی اور مظالم کے تذکرے کرتے نظر آ رہے ہیں
جی جناب شفاف انتخابات اور گزشتہ انتخابات کی شفاف تحقیقات سے سسٹم بریک ہوگا
اور وزیر اعظم کے ایک ماہ کے استعفی سے بھی سسٹم بریک ہوگا
واہ جاوید چودھری واہ...تمھاری عظمت کو سلام
جناب سن رہے ہیں آپ...ایک طرف تو اپنی وابستگی کی وجہ عمران خان کا سٹیٹس کو کو چیلنج کرنا بتا رہا تھا
اور اب کہ رہا ہےکہ آپ نے کوئی ادارہ کوئی شخصیت نہیں چھوڑی
تو بھائی سٹیٹس کو کس بلا کا نام ہے
اور یہ تو عوام جانتی ہے کہ کون کتنا چور ہے اور پچھلے ٦٥ سالوں کی تاریخ گواہ ہے
اگر کوئی یہ کہنا چاہتا ہے کہ زرداری بھی ایماندار اور نواز شریف بھی تو اسکا علاج کسی پاگلوں کے ہسبتال سے کروانے کی ضرورت ہے
یہ تو ن لیگ والے بھی نہیں کہتے...کہتے ہیں سارے ہی چور ہیں مگر جمہوریت بچاؤ
آخر میں اتنا کہونگا کہ عمران خان کا نمبر دے کر جاوید چودھری تم نے اپنی رہی سہی عزت بھی گنوا دی...اور شاید انکے اس کالم کو کچھ لوگ سنجیدگی سے پڑھ لیتے مگر یہ موقع بھی ہاتھ سے گیا
الله نگہبان
اس فورم کے اکثر ممبر اس بات کے گواہ ہیں ہیں کہ پی ٹی ای کے لئے میری ہمدردیاں مشروط رہی ہیں اور پی ٹی ای سے ہمدردی کی وجوہات وہ مخصوص مقاصد اور مطالبات ہیں جو پی ٹی ای وقتا فوقتا دہراتی رہتی ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان مطالبات اور مقاصد میں عمران خان اور پی ٹی ای مخلص ہیں...غلطیاں غلط فیصلے وغیرہ یہ کسی بھی جماعت یا انسان سے جدا نہیں اور پی ٹی ای بھی اس سے مبرا نہیں
جاوید چودھری کے جس کالم کے جواب میں یہ تحریر میں لکھ رہا ہوں یہ کالم کم اور صحافتی دہشتگردی زیادہ ہے
جاوید چودھری جلد بازی میں اور شاید نفرت سے بھرپور جنھجھلاہٹ میں یہ بھول گنے کہ وہ ایک صحافی ہیں اور ایک صحافی کا غیر جانبدارانہ رویہ ہی اسکو عزت فراہم کرتا ہے
مذکورہ کالم میں جاوید چودھری نے چولوں کی بھرمار کی ہوئی ہے اور یہ کالم تضادات کا ایک مجموعہ ہے...ایسا لگتا ہے کہ چول کالموں کی ریس کے لئے یہ کالم لکھا گیا ہے
میں جاوید چودھری کی کالم کا نقطہ وار جواب دینے کی کوشش کر رہا ہوں..امید ہے اپنی بات پنہچانے میں کامیاب ہوجاونگا...ان شا الله
جاوید چودھری صاحب نے لکھا ہے
میری اگست 2014ء تک آپ سے دوستی رہی
میں حیران ہوں کہ جاوید چودھری نے اس دوستی کے خاتمے کا اعلان کیوں کیا ہے؟ کیا صرف مبالغہ پیدا کرنے کے لئے یا انھیں عمران خان سے براہ راست کوئی تکلیف پنہچی ہے یا عمران خان کی سیاسی سرگرمیوں سے خوش نا ہونے پر دوستی ختم کرنے جیسی چول ماری ہے...کیا یہ ایک صحافی کو زیب دیتا ہے؟؟
میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ تو پھر بھی کسی نا کسی منطق پر پورا اترتا ہے..مگر جاوید چودھری کا یہ دعوی تو عقل سے بالا تر ہے
اب ذرا وہ زیادتیاں پڑھیں جن کا ذکر جاوید چودھری نے اپنے کالم میں کیا ہے
آپ کی پہلی زیادتی‘ آپ نے ملک کی اس اشرافیہ کو نئی زندگی دے دی‘ اسے دوبارہ اکٹھا کر دیا جسے قوم نے بڑی مشکل سے الگ الگ بھی کیا تھا اور دیوار کے ساتھ بھی لگایا تھا‘ آج آپ کی ضد کی وجہ سے بلوچستان سے لے کر سندھ اور جنوبی پنجاب سے لے کر کوہستان تک ملک کی ساری سیاسی قیادت یک جان ‘ یک قالب ہو چکی ہے‘ یہ لوگ اب ایک دوسرے کے بھائی بھائی ہیں اور ریاست اب ان سے پرانے جرائم کا حساب لے سکے گی اور نہ ہی انھیں نئے جرائم سے روک سکے گی
جی جناب اس بڑی چول کوئی ہوگی اور کیا کوئی تھوڑا سا بھی پڑھا لکھا اس بات کو تسلیم کریگا؟؟
کیا پاکستان کی جس اشرافیہ کا ذکر کر رہے ہیں وہ پچھلے ٧ سالوں میں ایک قلب اور ایک جان ہو کر نہیں رہی؟؟
یہ اشرافیہ جو ظاہر میں اپس میں لڑتی رہی مگر پیچھے سے مک مکا تھا...کیا یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی ہے؟؟
موجودہ مارچ نے کیا انکی اندرونی دوستیوں کا پردہ چاک کر کے عوام کے سامنے انھیں ننگا نہیں کردیا؟؟ اس اشرافیہ کا ایک ساتھ ہوجانا انکی کمزوری کی علامت ہے یا انکی مضبوطی کی؟؟
اور قوم نے کونسا دیوار سے لگایا تھا؟؟ کونسا غیر قانونی کام کے جو سندھ میں پی پی پی اور پنجاب اور وفاق میں ن لیگ نہیں کر رہی اور اور کونسا انھیں ڈر ہے؟؟ اور کون انسے حساب لے سک رہا ہے؟ اور کونسی ریاست انسے حساب لینا چاہتی تھی جو اب نہیں لے سکے گی؟؟
یہی تو رونا ہے اور اسی کی تو دعا ہے کہ کچھ ایسا ہو کہ انسے حساب لیا جا سکے
اور آپ ہیں کہ اپنا رونا لئے بیٹھے ہیں
آپ کی مہربانی سے اب میاں نواز شریف کسی صوبے سے وفاق کی رٹ نہیں منوا سکیں گے۔
ہاہاہاہا..یہ کیا باتیں کر رہے ہو جاوید چودھری...کیا ہم تمھیں خلائی مخلوق لگتےہیں یا تم خلا سے ابھی ابھی اے ہو
رٹ کیا چیز ہے؟؟؟ یہاں تو بدمعاشی ہے
اور جو جس علاقے کا بدمعاش ہے وہی اسکی رٹ ہے
ماڈل ٹاؤں واقعہ اور پھر ایف آئ آر کا درج نا ہونا، گلو بٹ کو پوری قوم نے دیکھنا اور پھر آج رہا ہو کر باہر گھومنا، جوڈیشل کمیشن اور جے آئ ٹی کی رپورٹس کا پاؤں تلے روندنا، مسلم لیگی ایم این ایے کے تھانے پر حملہ کی فوٹیج ہونا پھر با عزت بری ہونا، پچھلے دنوں مسلم لیگی ایم این اے کے لڑکوں کا زنا بلجبر کرنا ایف آئ آر کا درج ہونا اور پھر کیس کا بند ہوجانا
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں...یہ تو پچھلے ٣-٤ ماہ کے چیدہ چیدہ واقعات ہیں جو میڈیا میں نشر ہووے
آپکو کونسی رٹ درکار ہے ذرا اسکی بھی تفصیل ہمیں بتادیں...جس کے نا ہونے پر آپکو افسوس ہو رہا ہے
اگر توحقیقی رٹ ہوتی اور بدمعاشی نا ہوتی تو یہ مسلے ہی نا ہوتے
دوسری زیادتی‘ آپ کے پاس سنہری موقع تھا آپ الیکشن اصلاحات کرواتے‘ الیکشن دھاندلی کا مستقل حل تلاش کرتے اور مستقبل کے تمام انتخابات کو صاف اور شفاف بنوا دیتے لیکن آپ کی استعفے کی ضد نے یہ موقع گنوا دیا‘ الیکشن اصلاحات اب آصف علی زرداری‘ میاں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کریں گے اور یہ اصلاحات بھی اب ماضی کے الیکشنوں کی طرح اقتدار کسی نہ کسی ’’ اسٹیٹس کو‘‘ کے حوالے کیا کریں گی۔
چودھری صاحب آپکی اس چول کا جواب خود اپنے ہی اپنی تحریر کے آخر میں دیدیا ہے میں کیا لکھوں صرف اتنا کہ سکتا ہوں کہ تعصب اور نفرت میں انسان کو پتا نہیں ہوتا کہ اپنا رد خود ہی کر رہا ہے..لیجئے پڑھ لیجئے
آپ کے ساڑھے پانچ مطالبات منظور ہو چکے ہیں‘ آپ اگر دو تہائی اکثریت بھی لے لیتے تو بھی آپ آئین میں یہ ساڑھے پانچ تبدیلیاں نہیں کر سکتے تھے‘ آپ جیت چکے ہیں‘ آپ اس پر اکتفا کریں‘ آئین کو درست کریں‘ انتخابی اصلاحات کریں اور جوڈیشل کمیشن کو میاں نواز شریف کا فیصلہ کرنے دیں
جی جناب سن رہے ہے؟؟ پڑھ رہے ہیں؟؟ ایک طرف ناکامی کا اعلان دوسری طرف جیت کا اعلان..ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ آپ یہ موقع گنوا چکے اور دوسری طرف کہ رہے ہیں کہ آپ جیت چکے...ہاہاہاہا
تیسری زیادتی‘ آپ عوام کے غصے کو تہذیب اور شائستگی کے دائرے میں لا سکتے تھے‘ ہمارے ملک کے ہر شخص کے اندر غصہ ابل رہا ہے‘ اخلاقیات دم توڑ چکی ہیں‘ لوگ دوسروں کو آپ کہنا توہین سمجھتے ہیں‘ ملک میں مقدس ترین ہستیوں کو بھی برا بھلا کہنے کی روایت چل پڑی ہے۔
ہمارا خیال تھا آپ نوجوانوں میں پاپولر ہیں‘ آپ غصے سے ابلتے نوجوانوں کو تہذیب کے دائرے میں لائیں گے لیکن آپ نے اس غصے کو غیرشائستگی کا نیا پٹرول فراہم کر دیا‘ آج آپ سے اختلافات رائے کا مطلب گالیاں ہیں۔ آپ انسان ہیں‘ ایسا نہیں ہے کہ آپ سے اختلاف نہیں ہو سکتا۔ آج لکھنے اور بولنے والوں کو علامہ اقبال اور قائداعظم کی فلاسفی سے اختلاف پر اتنی گالیاں نہیں پڑتیں جتنی آپ کے انقلاب کی حمایت نہ کرنے پر نصیب ہوتی ہیں‘ کیا دنیا کے کسی ملک میں اس رویئے کی گنجائش موجود ہے؟ آپ اور آپ کے کارکنوں نے پوری سیاست کو دو حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے‘ وہ لوگ شاندار اور ایماندار ہیں جو آپ کے حامی ہیں اور باقی دنیا بے غیرت‘ بے شرم اور لعنتی اور اس دنیا میں آپ کی پارٹی کے صدر جاوید ہاشمی اور آپ کے برادر نسبتی حفیظ خان نیازی بھی شامل ہیں۔یہ کیسی جمہوریت‘ کیسی آزادی اور کیسا نیا پاکستان ہے؟ آپ آج اگر اپنے چند لاکھ ورکروں کی زبان کنٹرول نہیں کر سکتے تو آپ مسائل میں گھرے ہوئے پاکستان کو کیسے کنٹرول کریں گے۔
یہ ہے اصل مسلہ جو جاوید چودھری بیان کر رہے ہیں...جس کا ذکر انہوں نے بعد میں چھیڑا
مگر مجھے حیرت یہ ہے کہ یہ پروپیگنڈا یا حقیقت تو پچھلے کئی سالوں سے گردش کر رہی ہے کہ پی ٹی ای کی یوتھ سوشل میڈیا پر سخت زبان استعمال کرتی ہے
تو آج آپکو یہ احساس اتنی شدت کے ساتھ کیوں جاگا کہ اپنے اپنی "ارادتمندی" کے خاتمے کے ڈرامے کے بنیادی نقطے میں اس شکایت کو شامل کردیا
اور ذمہ داری بھی عمران خان پر ڈال دی کہ اپنے کارکنوں کی اخلاقی تربیت کریں
جناب جس ملک میں پولیس میں گلو بٹ ہوں اور صحافت میں آپ جیسے چودھری ہوں، تو وہ نوجوان جو ملک میں ہونے والی زیادتیوں پر نالاں بھی اور پریشان بھی اسکی اگر زبان سخت ہوجاۓ تو کیا شکایت...گو اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے میں اس بداخلاقی کا سخت معترض ہوں..مگر یاد رکھنا چاہیے اور شکر ادا کرنا چاہیے کہ یہ نوجوان اب تک صرف زبان کا غلط استعمال کر رہا ہے...الله نا کرے یہ نوجوان تشدد پر اتر آیا تو پھر کوئی بھی محفوظ نا رہے گا...ہونا تو یہ چاہیے کہ آپ حکمرانوں کو انکی نا انصافیوں اور مظالم پر تنقید کرتے اور انھیں نصیحت کرتے کہ اپنا قبلہ درست کریں...مگر افسوس
چوتھی زیادتی‘ یہ ملک بدامنی‘ بے انصافی اور لاقانونیت کا شکار تھا‘ ہمارے ملک میں طاقتور کے لیے الگ قانون تھا اور بے بس کے لیے الگ‘ ہمارا خیال تھا آپ ملک کو قانون کی حکمرانی کی طرف لے کر جائیں گے لیکن آپ نے قانون کا رہا سہا بھرم بھی ختم کر دیا‘ پاکستان میں آج تک کسی سیاستدان نے سول نافرمانی‘ ہنڈی‘ بل جمع نہ کرانے‘ ٹیکس نہ دینے اور پولیس کو ڈنڈے مارنے کا حکم نہیں دیا تھا‘ بنگلہ دیش بن گیا لیکن سول نافرمانی نہ ہوئی‘ ذوالفقار علی بھٹو پھانسی لگ گئے لیکن کسی سیاسی ورکر نے جیل کی گاڑی نہ روکی اور میاں نواز شریف کو خاندان سمیت جلا وطن کر دیا گیا مگر کسی نے پولیس پر ہاتھ نہ اٹھایا لیکن آپ نے قانون کا سارا بھرم توڑ دیا‘ لوگ آج کے بعد تھانوں پر حملے کریں گے۔
مرضی کے فیصلے لینے کے لیے ججوں کا گھیراؤ کریں گے اور جیلیں توڑ کر اپنے ملزموں‘ اپنے مجرموں کو باہر نکالیں گے‘ کیا یہ ٹھیک ہو گا؟ اگر ہاں تو کیا اس صورتحال میں کوئی شخص وزیراعظم بن سکے گا اور کیا کوئی حکومت ملک چلا سکے گی؟
سول نافرمانی پر تو میں کچھ نا کہونگا، مگر بے گناہوں کو پکڑ کر لے جانے والی پولیس سے اپنے بندوں کو چھوڑانا بھی جناب کے نزدیک جرم بن چکا ہے
ان صاحب کو یا انکے بھائی یا بیٹے کو کوئی پولیس والا بے گناہ پکڑ کر لے جا رہا ہو تو میں پوچھونگا کہ انکا کیا رد عمل ہے
عجیب
اور یہ کب نہیں ہوا ماضی میں؟؟
یہ کہتا ہے کہ ماضی میں ایسا کچھ نہیں ہوا یہ کیوں نہیں بتاتا کہ ن لیگ عدالتوں پر چڑھائی کر چکی ہے، یہ کیوں نہیں بتاتا کہ ایوان صدر پنجاب اسمبلی اور وزیر اعظم ہاؤس پر کیا کیا تماشے ہوچکے ہیں
یہ کیوں نہیں بتاتا کہ چیف جسٹس کی بحالی کے لئے وکلاء سے لے کر عوام نے تحریک چلائی اور لانگ مارچز بھی کیے ڈنڈے بھی کھائے اور مارے بھی، جلاؤ گھیراؤ بھی کیا اور پتھراو بھی..ایسی تحریکوں میں اچھا برا سب ہوتا ہے مگر تحریک کے اصل مقصد کو چھوڑ کر جزیات کی بنیاد پر لمبے لمبے کالم لکھناا صحافت نہیں بلکہ جہالت ہے
پانچویں زیادتی‘ سول سوسائٹی‘ میڈیا اور وقت نے طویل جدوجہد کے بعد اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے باہر نکالا تھا‘ طویل عرصے بعد سیاسی مسائل سیاسی میدان میں حل ہونے لگے تھے‘ پارلیمنٹ مضبوط ہو رہی تھی اور سیاستدان اٹھارویں‘ انیسویں اور بیسویں ترامیم کرنے لگے تھے لیکن آپ نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں گھسیٹ لیا
او بھائی اسکو کوئی بتاؤ کہ آرٹکل ٢٤٥ لگا کر فوج کو کس نے سیاسی ٹکراو پر ابھارا
اسے کوئی بتایے کہ غلیل اور دلیل کی باتیں کر کے کون فوج کو ذلیل اور رسوا کر کے انھیں اپنا مخالف کرتا رہا
انہے کوئی بتاۓ کہ فوج کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کر کے سیاست میں کس نے گھسیٹا
اسے کوئی بتاۓ کہ ١٤ اگست سے لے کر ٢٤ اگست تک درجن بھر ملاقاتیں کس نے کیں آرمی چیف سے اور کیوں کی
اسکے بعد بھی الزام پی ٹی ای اور عمران خان پر کہ سیاست میں فوج کو گھسیٹا
جھوٹ بولتے اور حقائق کو نظر انداز کرتے شرم نہیں آتی
چھٹی زیادتی‘ صوبوں کے درمیان نفرت کم ہو رہی تھی لیکن آپ نے ایک بار پھر سندھ‘ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قوم پرستوں کو پنجاب کو برا بھلا کہنے کا موقع دے دیا‘ لوگ پوچھ رہے ہیں‘ اگر بلوچستان‘ سندھ‘ جنوبی پنجاب یا کسی پشتون لیڈر نے سول نافرمانی کا اعلان کیا ہوتا تو کیا اس کے ساتھ بھی عمران خان اور علامہ طاہر القادری جیسا سلوک ہوتا؟ وفاق اب مستقبل میں کسی قوم پرست جماعت کو لانگ مارچ اور دھرنے سے روک سکے گا اور نہ ہی اعلان بغاوت پر اس کے خلاف قانونی کارروائی کر سکے گا۔
لو جی...موصوف نے یہ جو چول ماری ہے یہ ریکارڈ ہے
اس چول کا چھوٹا سا جواب یہ ہے کہ نواز شریف نے جو لانگ مارچ کیا تھا اس سے صوبوں میں نفرت پیدا ہوئی تھی یا نہیں؟؟
اس بے ہنگم صحافی کو بے نظیر کالانگ مارچ یاد نہیں شاید
اسے جماعت اسلامی کے لانگ مارچز بھی یاد نہیں
یہ چھوٹی اور چھوٹے صوبوں کی ہی نمائندہ جماعتیں ہیں جن کے لانگ مارچز کو صوبائیت کا رنگ کسی نے نہیں دیا
یہ لگتا ہے خود بہت بڑا متعصب ہے جو ایسی بات که رہا ہے جو آج تک نا کہیں پڑھی نا سنی نا سوشل میڈیا پر نا الیکٹرانک میڈیا پر
یہ لگتا ہے چاہتا ہے کہ کسی طرح پورے معاملے کا رخ اس طرف موڑ دیا جائے
ساتویں زیادتی‘ آپ نے ملک کے تمام دھڑوں کو راستہ دکھایا‘ یہ لوگ چند ہزار لوگ لائیں اور ملک سے ایٹم بم لے لیں یا پھر بھارت پر حملہ کروا دیں‘ آپ نے ملک میں دھرنوں اور لانگ مارچز کا راستہ کھول دیا۔
جناب ایک کام کریں...قومی اسمبلی جو کے اب متحد ہوچکی ہے اور بڑے قوانین پاس کر رہی ہے..جس کے ایک ہونے پر کبھی آپ پریشان دکھائی دیتے ہیں اور کبھی خوش
انسے کہیں کہ ایک قانون پاس کردیں کہ ملک میں آئندہ کوئی احتجاج جلسہ جلوس دھرنا اور لانگ مارچ نہیں ہوگا
اگر ایسا قانون یہ اسمبلی پاس کردے تو عوام اس جمہوریت کو دونوں ہاتھوں سے لعنت دے کر رخصت کردے..فلحال ایک ہاتھ سے لعنت کافی ہے
آٹھویں زیادتی‘ آپ کی اپنی ضد سے ملک میں تیزی سے ابھرتی سیاسی جماعت کی ساکھ متاثر ہوئی ہے‘ آپ کے بعض ایم این اے آپ کے اقدامات سے خوش ہیں‘ آپ کے ووٹرز اور نہ ہی وہ خاموش اکثریت جس نے آپ سے ہزاروں امیدیں وابستہ کر لی تھیں‘ آج ملک کا پڑھا لکھا طبقہ‘ تاجر برادری‘ سفارت کار‘ سرکاری ملازمین اور طالب علم آپ سے ناراض نظر آتے ہیں۔
فوج میں آپ کی حمایت موجود تھی لیکن آپ کے بے لچک رویئے نے وہ حمایت بھی کھو دی‘ آپ یقین کریں دنیا کا کوئی ملک آپ جتنا ضدی حکمران افورڈ نہیں کر سکتا‘ آپ کا کنٹینر آپ کو دن بدن اقتدار سے دور لے جا رہا ہے‘ آپ آنکھیں کھولیں۔
خیر اس کے مخالف تجزیے بھی موجود ہیں...اور کچھ تجزیہ نگار پی ٹی ای کو ون ون کی پوزیشن میں دیکھ رہے ہیں اور حکومت کو ہر حال میں شکست کھاتا ہوا
اور اسکی وجوہات چار سیٹوں اور ماڈل ٹاؤں کے واقعہ سے لے کر جوڑتےھیں جس کا حل کرنا اب حکومت کے لئے ضروری ہوچکا
یہ ایک تجزیہ ہے چودھری صاحب کا جس سے اتفاق بھی کیا جا سکتا ہے اور اختلاف بھی
میری ذاتی راۓ میں عوام کی راۓ حالیہ ٥-٦ دنوں سے تبدیل ہونا شروع ہوئی ہے جو خاص طور پر ٹی وی حملے کے بعد مختلف تھی
لوگ اب حکومتی کرپشن نا اہلی اور مظالم کے تذکرے کرتے نظر آ رہے ہیں
۔ نویں زیادتی‘ آپ سسٹم بریک کر رہے ہیں لیکن آپ کے پاس ضد کے علاوہ کوئی متبادل نظام موجود نہیں‘ خان صاحب اگر یہ سسٹم ٹوٹ گیا تو ملک ٹوٹ جائے گا‘ آپ کو اندازہ ہے آپ کیا کر رہے ہیں
جی جناب شفاف انتخابات اور گزشتہ انتخابات کی شفاف تحقیقات سے سسٹم بریک ہوگا
اور وزیر اعظم کے ایک ماہ کے استعفی سے بھی سسٹم بریک ہوگا
واہ جاوید چودھری واہ...تمھاری عظمت کو سلام
دسویں زیادتی‘ آپ نے ملک میں کوئی ادارہ‘ کوئی شخصیت نہیں چھوڑی‘ آپ کے علاوہ تمام لوگ چور ہیں‘ صرف آپ ایماندار ہیں‘ خان صاحب یہ خدائی دعویٰ صرف خدا کو سوٹ کرتا ہے‘ آپ تکبر کی آخری سیڑھی پر چلے گئے ہیں اورتاریخ میں آج تک کوئی شخص اس سیڑھی سے سلامت واپس نہیں آیا‘ آپ بھی نہیں آ سکیں گے۔
جناب سن رہے ہیں آپ...ایک طرف تو اپنی وابستگی کی وجہ عمران خان کا سٹیٹس کو کو چیلنج کرنا بتا رہا تھا
اور اب کہ رہا ہےکہ آپ نے کوئی ادارہ کوئی شخصیت نہیں چھوڑی
تو بھائی سٹیٹس کو کس بلا کا نام ہے
اور یہ تو عوام جانتی ہے کہ کون کتنا چور ہے اور پچھلے ٦٥ سالوں کی تاریخ گواہ ہے
اگر کوئی یہ کہنا چاہتا ہے کہ زرداری بھی ایماندار اور نواز شریف بھی تو اسکا علاج کسی پاگلوں کے ہسبتال سے کروانے کی ضرورت ہے
یہ تو ن لیگ والے بھی نہیں کہتے...کہتے ہیں سارے ہی چور ہیں مگر جمہوریت بچاؤ
آخر میں اتنا کہونگا کہ عمران خان کا نمبر دے کر جاوید چودھری تم نے اپنی رہی سہی عزت بھی گنوا دی...اور شاید انکے اس کالم کو کچھ لوگ سنجیدگی سے پڑھ لیتے مگر یہ موقع بھی ہاتھ سے گیا
الله نگہبان
Last edited: