کراچی یونیورسٹی میں خودکش دھماکے سے متعلق تحقیقات کے دوران اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جامعہ کراچی میں چینی باشندوں پر ہونے والے خود کش حملے کے حوالے سے بم ڈسپوزل اسکواڈ(بی ڈی ایس) کی جانب سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی ہےجس میں کہا گیا ہے کہ خودکش دھماکے میں 3 سے 4 کلوگرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔
بی ڈی ایس کی رپورٹ کے مطابق بم دھماکے کے بعد جائے وقوعہ سےبال بیرنگ بھی برآمد ہوئے ہیں، جبکہ دھماکے میں استعمال ہونے والا بارودی مواد کمرشل نوعیت کا تھا۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور خاتون رکشہ میں بیٹھ کر دھماکے کی جگہ پر آئی۔
واضح رہے کہ آج صبح جامعہ کراچی میں ایک خود کش دھماکہ ہوا جس میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ خاتون خود کش بمبار نے کیا، واقعہ میں سیکیورٹی پر معموررینجر ز کے چار اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی سفید ہائی ایس ڈیپارٹمنٹ کی جانب آرہی تھی جس کے پیچھے رینجرز اہلکار بھی موٹر سائیکل پر موجود تھے، جیسے ہی ہائی ایس ڈیپارٹمنٹ کے باہر پہنچتی ہے وہاں موجود ایک لڑکی خود کو دھماکے سے اڑا لیتی ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی کا سیدھی طرف کا حصہ بری طرح متاثر ہوا اور گاڑی کو آگ اپنی لپیٹ میں بھی لے لیتی ہے، دہشت گرد گروہ نے خودکش حملہ آور لڑکی کی تصویر جاری کرکے واقعہ کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے۔