
تھرپارکر کے علاقے چھاچھرو میں حاملہ خاتون کو ہسپتال لیجایا گیا تو نااہل اور ناتجربہ کار عملے نے دوران ڈیلیوری بچے کا سر کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔
کئی روز کے علاج معالجے کے بعد حیدرآباد ہسپتال کے ڈاکٹروں نے خاتون کے رحم سے بچے کا کٹا ہوا سر نکالا۔
روزنامہ جنگ کے مطابق چھاچھرو کی رہائشی 30 سالہ جیجو نامی خاتون کو ڈیلیوری کیلئے قریبی سرکاری تعلقہ صحت سنٹر لیجایا گیا جہاں ناتجربہ کار ڈاکٹروں اور طبی عملے نے دوران آپریشن بچے کا سر بلیڈ کی مدد سے کاٹ کر دھڑ سے الگ کر دیا۔
ہسپتال عملے کے مطابق بچہ الٹا تھا جس کا دھڑ پہلے باہر نکل آیا اور سر پھنس گیا، ڈاکٹروں نے ماں کی جان کو خطرے کا کہہ کر فوری طور پر بلیڈ کی مدد سے دھڑ کو سر سے الگ کر دیا جس کے بعد سر دوبارہ رحم میں واپس چلا گیا۔ خاتون کی حالت تشویشناک ہوئی تو اسے مٹھی ریفر کر دیا گیا۔
مٹھی اسپتال انتظامیہ نے خاتون کی حالت نازک دیکھ کر اسے حیدرآباد ریفر کیا جہاں علاج معالجے اور آپریشن کے بعد بچے کا سر نکال کر متاثرہ خاتون کی جان بچائی گئی۔
متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ان کے بچے کو اسپتال کے عملے نے قتل کیا ہے ڈی جی ہیلتھ چھاچھرو عملے کی اس سنگین غفلت اور نااہلی پر نوٹس لیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/newbordn11211.jpg