سابق وزیراعظم وبانی تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے نے توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ہے ۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے قائم کی گئی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) سے کیس کا تمام ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد عمران خان کو 16 ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت یہ سامنے آئی ہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو نیب حکام کی طرف سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش نہ کیے جانے کی صورت میں جے آئی ٹی اراکین اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے تفتیش کریں گے۔
واضح رہے کہ نیب ترامیم پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت کی طرف سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس نیب سے لے کر ایف آئی اے کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے ریفرنس کا ریکارڈ سپیشل جج سنٹرل کی عدالت منتقل کرنے کا حکم جاری کیا تھا، عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے پر 13 جولائی کو نیب نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں گرفتار کیا تھا۔
نیب کی طرف سے توشہ خانہ ریفرنس ٹو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بطور تحفہ دیئے گئے بلغاری جیولری سیٹ پر دائر کیا گیا ہے جو انہیں 7 سے 10 مئی 2021ء کے دوران سعودی عرب کے دورے پر دیا گیا تھا۔ محمد بن سلمان کی طرف سے تحفے میں دیئے گئے اس بلغاری سیٹ میں بریسلٹ، گلے کا ہار، ایک جوڑی بالیاں اور ایک انگوٹھی شامل تھی۔
نیب کے مطابق عمران خان اور ان کی اہلیہ نے بلغاری جیولری سیٹ غیرقانونی طور پر اپنے پاس رکھا پھر 18 مئی کو ڈپٹی ایم ایس نے ایس او توشہ خانہ کو قیمت کا تخمینہ لگانے بارے آگاہ کیا اور سیکشن آفیسر کو ڈکلیئر کرنے بارے آگاہی دی گئی تاہم سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا۔ بلغاری کمپنی کی فرنچائز سالوجنٹ ٹریڈنگ سعودی عرب کو بالیاں 80 ہزار یورو اور ہار 3 لاکھ یورو میں فروخت کر دی گئیں۔
بلغاری جیولری سیٹ کی مجموعی مالیت 7 کروڑ 56 لاکھ 61 ہزار 600 روپے بنتی ہے جس میں سے صرف ہار کی قیمت 5 کروڑ 64 لاکھ 96 ہزار ہے اور بالیوں کی قیمت 1 کروڑ 50 لاکھ 65 ہزار 600 روپے بتائی گئی ہے۔ توشہ خانہ کے قواعد وضوابط کے مطابق 50 فیصد دے کر سیٹ کی مجموعی طور پر مالیت 3 کروڑ 57 لاکھ 65 ہزار 800 روپے بنتی ہے۔
سیٹ کی کم قیمت لگوا کر سرکاری خزانے کا 3 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار 300 روپے کا نقصان کیا گیا اور بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے مل کر نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9، سب سیکشن 3،6،4 اور 12 کی خلاف ورزی کی۔ نیب کی یکم اگست 2022ء کو بورڈ میٹنگ میں چیئرمین نیب کی ہدایات پر انکوائری شروع کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ نے 108 تحفوں میں سے 58 پاس رکھ لیے۔