ترکی،چھالیہ لے جانے پر جیل جانے والا پاکستانی ایک ماہ بعدبھی رہا نہ ہو سکا

6chaliaturkry.jpg

ترکی میں چھالیہ اورسپاری کھانا پاکستانی سیاح کو پڑا بھاری، لاہور کے رہائشی محمد اویس کو ترکی میں چھالیہ اور سپاری کھانے پر جیل بھیج دیا گیا،ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود پاکستانی سیاح کو رہائی نہیں مل سکی۔

اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق محمد اویس 15 ستمبر کو لاہور سے ترکی روانہ ہوئے،ترکی جانے سے قبل انہوں نے پاکستان میں عام استعمال ہونے والی سپاری کے دو پیکٹ اس ٹور آپریٹر کے لیے بطور تحفہ خرید لیے جس نے اسے ترکی میں خدمات فراہم کرنا تھیں،لاہور ایئرپورٹ پر بھی کسٹمز حکام سمیت کسی نے محمد اویس کا نہیں بتایا کہ ترکی میں چھالیہ لے جانا غیرقانونی اور منشیات کے زمرے میں آتا ہے۔

اویس کے بھائی محمد شعیب کے مطابق ترکی ایئرپورٹ پر پولیس حکام نے اسے بنا کسی تحقیقات کے دو پیکٹ سپاری کی وجہ سے جیل بھیج دیا،شعیب نے بتایا کہ ان کے بھائی نے انھیں یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں یہ ایک ماؤتھ فریشنر ہے اور مجھے نہیں معلوم نہیں تھا کہ ترکی میں اس پر پابندی ہے،اس کے باوجود پولیس نے اسے پکڑ لیا اور عدالت میں پیش کرکے جیل بھیج دیا۔

انھوں نے کہا کہ ان کا بھائی دل کا مریض ہے، اس کی بیوی ہے، بیٹی ہے وہ اتنی چھوٹی سی رقم کے لیے اپنے خاندان کو داؤ پر تو نہیں لگائے گا، یہ سب کچھ انجانے میں ہوا ہے۔ اس میں ہمارے سفارت خانے کا قصور ہے کہ جس نے ترکی سفر کرنے والوں کو کبھی اس بارے میں آگاہ ہی نہیں کیا کہ چھالیہ یا سپاری ترکی میں منشیات کا درجہ رکھتی ہے۔

شعیب نے کہا کہ جب ہم نے اپنے بھائی کا کیس لڑنے کے لیے ترکی میں رابطے شروع کیے تو پتہ چلا کہ وہ اکیلا نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے کوئی پندرہ سولہ لوگ بظاہر بے ضرر چیز کے لیے جیل میں کاٹ رہے ہیں، سفارت خانے سے رابطہ کیا تو انھوں نے دس روز بعد ایک لیٹر جاری کیا جس میں ترک حکام کو آگاہ کیا گیا تھا کہ چھالیہ پاکستان میں ثقافتی طور پر استعمال ہوتا ہے اور قوانین کے مطابق اس کی درآمد اور برآمد کی اجازت بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اب تک اس کیس کے لیے دو وکیل کیے ہیں جن کو 14، 15 لاکھ روپے ادا کر چکے ہیں، ہم مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتے ہیں اور ہمارے لیے ممکن نہیں ہے کہ ہم وہاں اتنے پیسے خرچ کرسکیں وہ بھی ایک ایسے مقدمے میں جس میں ہمارے بھائی کا کوئی قصور نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ جب ترک حکومت کو بتایا ہے کہ یہ منشیات نہیں ہے بلکہ ایک عام استعمال کی چیز ہے تو ہمیں یہ بتایا گیا ہے کہ چھالیہ کو لیبارٹری میں بھیجا جائے گا،جس کی رپورٹ آنے میں چھ ماہ لگ جائیں گے تب اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

والد نے کہا کہ ہم وزیراعظم شہباز شریف کے محلے دار ہیں اس معاملے کو ان کے نوٹس میں لانے کے لیے متعدد بار ان کی رہائش گا ماڈل ٹاؤن لاہور گئے لیکن وہاں کوئی ہماری شنوائی نہیں ہونے دیتا،وزیراعظم شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں اور ترک حکام سے رابطہ کرکے نہ صرف ہمارے بے گناہ بچے بلکہ دیگر پاکستانیوں کی رہائی کا بھی انتظام کریں۔

https://twitter.com/x/status/1581932211837669376
معاملے پر استنبول میں پاکستانی قونصلیٹ کے حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ترکی میں ایسے پاکستانی جن کے پاس سپاری یا چھالیہ تھا ان کی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں بلکہ ان میں سے کچھ کو بھاری سزائیں سنائی گئی ہیں،معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر ترک حکام کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے۔

قونصلیٹ کے سوشل میڈیا پیجز اور دیگر ذرائع پاکستان سے آنے والوں بالخصوص سیاحوں کو آگاہ کیا جا رہا ہے کہ سپاری یا چھالیہ ترکی میں قانوناً منشیات کے زمرے میں آتا ہے،قونصلیٹ حکام نے 26 ستمبر کو اس سلسلے میں پبلک نوٹس بھی جاری کیا اور پاکستان میں متعلقہ حکام کو آگاہی کے خطوط بھی لکھے۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
گشتی کے بچے نجم شٹی اور گشتی سپلائر مصدق ملک گشتی کی
اولاد سیریز بھی بنی ہے
اور کرپشن بھی ہوئی
ہے ان کا مطلب ہے
یعنی شٹی ُاور مصدق ملک کی ماں کو
کوئی چ ۔۔د جائے تو یہ کہیں چ۔۔ا نہیں ریپ ہوا ہے۔ اور یہ رپورٹ پولیس نے نہیں محلے والوں نے کی ہے
 

Back
Top