
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ جلسے میں خطاب کرتے ہوئے جو وزیراعظم کا لب و لہجہ تھا اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جان چکے ہیں اب ان کے جانے کا وقت آگیا ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "اختلافی نوٹ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم نے بوکھلاہٹ میں اپنے عہدے کا بھی پاس نہیں رکھا اور ایسی گھٹیا گفتگو اور گھٹیا الفاظ کا استعمال کیا ہے جو وزیراعظم آفس کے شایان شان نہیں ہے۔
اپوزیشن کی تحریک کے پیچھے بیرونی سازش سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نام لیں کہ کون سا ملک اپوزیشن کے پیچھے ہے،عدم اعتماد آئینی و قانون حق ہے یہی حق اپوزیشن استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے بعد ایوان نیا لیڈر چنے گا، یہ لیڈر الیکشن کروائے گا یا اسمبلی کی مدت پوری کرے گا اس کے بارے میں باہمی مشاورت اور حالات کو دیکھ کر فیصلہ کیا جائےگا، اس حوالے سے ابھی کوئی پلان نہیں بنایا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ساری جماعتوں کو توڑ کر بنائی جانے والی جماعت پی ٹی آئی کے متعدداراکین اب سرعام اپنی جماعت پر تنقید کرتے نظرآرہے ہیں، جن لوگوں کو سبز باغ دکھا کر پی ٹی آئی میں شامل کیا گیا تھا اب وہ اگر ہماری تحریک کی حمایت کرنے کیلئے تیار ہیں تو کیا ہم انہیں ڈنڈے مار کر بھگائیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جس تیل سے عمران خان کی گاڑی چلی تھی اس تیل کی عمران خان کی حکومت کو فراہمی بند ہونے کے بعد گاڑی کی اسپیڈ ہماری گاڑی کی اسپیڈ سے کم ہوگئی ہے، میں دو ٹوک الفاظ میں اس الزام کی تردید کرتا ہوں کہ کسی نے مجبور کرکے ہماری طرف کسی کو بھیجا ہے۔
خورشید شاہ کی جانب سے 8 یا 9 مارچ کو عدم اعتماد پیش کیے جانے سے متعلق سوال پر رانا ثنااللہ نے اس بیان کی تردید کی اور کہا کہ تاریخوں والی بات جب طے ہوگی تب سامنے آئے گی، خورشید شاہ بھی میرے جیسے ہی ہیں، میں بھی اندازے سے ایک تاریخ دے سکتا ہوں ،تا ہم حتمی تاریخ کا اعلان قائد حزب اختلاف شہباز شریف کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/23rananafishahdatencm.jpg